الحمد للہ.
ہم سب وشتم اورگالیاں دینے والوں کوگالی اورسب وشتم سے جواب نہیں دینا چاہتے ، بلکہ ہم اے کافر اگرتواللہ تعالی کے وجود پرایمان رکھتا ہے تو ہم اس اللہ تعالی کی کلام سے ہی تجھے جواب دیتے ہیں ۔
اے کافر ، ہم بھی تجھ سے اس طرح بات چیت کرتے ہیں جس سے اللہ تعالی نے اہل کتاب اورکفارکومخاطب فرمایا ہے :
اللہ تبارک وتعالی نے اہل کتاب کومخاطب کرتے ہوۓ فرمایا :
اے اہل کتاب ! اپنے دین کے بارہ میں حد سے نہ گزرو اوراللہ تعالی پرحق کے سوا کچھ نہ کہو ، مسیح عیسی بن مریم علیہ السلام تو صرف اللہ تعالی کے رسول اوراس کے کلمہ ( کن سے پیدا شدہ ) ہیں ، جسے مریم علیہا السلام کی طرف ڈال دیا تھا ، اوراس کے پاس کی روح ہیں اسے لیے تم اللہ تعالی کواوراس کے سب رسولوں کو مانواوران پرایمان لاؤ اوریہ نہ کہو کہ اللہ تین ہیں اس سے باز آجاؤ یہی تمہارے لیے بہتر ہے ، عبادت کے لائق توصرف ایک اللہ تعالی ہی ہے اوروہ اس سے پاک ہے کہ اس کی کوئ اولاد ہو ، جوکچھ آسمان وزمین میں ہے وہ اسی اللہ تعالی کا ہے ، اوراللہ تعالی ہی کام بنانے والا کافی ہے النساء ( 171 )
اللہ سبحانہ وتعالی نے ایک مقام پراس طرح فرمایا :
آپ کہہ دیجۓ اے یہودیو اورنصرانیو ! تم ہم سے صرف اس وجہ سے دشمنیاں کررہے ہو کہ ہم اللہ تعالی پراورجوکچھ ہماری جانب نازل کیا گيا ہے اور جوکچھ اس سے پہلے اتارا گیا ہے اس پرایمان لاۓ ہیں اوراس لیے بھی کہ تم میں اکثر فاسق ہیں المائدۃ ( 59 ) ۔
اورایک اورجگہ پر کچھ اس طرح فرمایا :
تم اللہ تعالی کے ساتھ کس طرح کفر کرتے ہو ؟ حالانکہ تم مردہ تھے تو اس نےتمہیں زندہ کیا ، پھرتمہیں مارڈالے گا ، پھر زندہ کرے گا پھرتم اسی کی طرف لوٹاۓ جاؤ گے البقرۃ ( 28 ) ۔
اورایک جگہ اللہ تعالی نے کچھ اس طرح ذکر کیا ہے :
اورجواللہ تعالی اوراس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اوراس کے رسولوں اورآخرت کے دن کے ساتھ کفرکرتا ہے تووہ بہت ہی دوری کی گمراہی میں جا پڑا النساء ( 136 ) ۔
اور اللہ تعالی کا فرمان یہ بھی ہے :
{ جولوگ اللہ تعالی اور اس کے رسولوں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اورجو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ تعالی اوراس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں ، اورجولوگ کہتے ہیں کہ بعض نبیوں پرتوہمارا ایمان ہے اوربعض پرنہیں ، اوروہ یہ چاہتے ہیں کہ وہ اس کے درمیان درمیان کوئ راہ نکال لیں
یقین جانوتواصلی اورپکے کافریہی لوگ ہیں ، اورہم نے کافروں کے لیے اہانت آمیز سزا تیار کرکھی ہے } النساء ( 150 - 151 ) ۔
اوکافر تیرا خیال ہے کہ تواللہ تعالی کوکچھ نقصان پہنچا دے گا یہ کبھی نہیں ہوسکتا کیونکہ اللہ تعالی کافرمان ہے :
اوراگرتم کفر کرو تویاد رکھو جوکچھ آسمانوں اورزمین میں ہے وہ اللہ تعالی ہی کا ہے ، اوراللہ تعالی بہت بے نیاز اورتعریف کیا گيا ہے النساء(131 )
بلکہ تو اپنے کفر سے اللہ تعالی کے ہاں اورزیادہ نقصان والا اورناراضگی کے لائق ہوگا ۔
اوکافر تو تو بدترین جانداروں میں سے ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اللہ تعالی کے نزدیک تمام جانداروں سے بدتر وہ ہے جوکفر کرے اورایمان بھی نہ لاۓ الانفال ( 55 ) ۔
اے کفر کرنے والے کیا تجھے موت نہیں آۓ گی ؟
یا پھرتجھے موت میں کوئ شک ہے ؟
اورکیا تجھے علم ہے کہ اگرتواسی کفرپرمرگیاتوموت کے بعد تیری حالت کیا ہوگي ؟
آؤ سنو اللہ تبارک وتعالی کا کلام کیا کہتا ہے :
کاش کہ تودیکھتا جب فرشتے کافروں کی روح قبض کرتے ہیں ان کے منہ اورسرینوں پرمارتے ہیں اورکہتے ہیں تم جلنے کا عذا ب چکھو الانفال ( 50 ) ۔
اوکافر ررزقیامت تیرے لیے ہلاکت و تباہی ہے ۔
اللہ تعالی کا کلام کہتا ہے :
توکافروں کے لیے ہلاکت ہے ایک بڑے سخت دن کی حاضری سے مریم ( 37 )
بلاشبہ ہمارا موت کے بعد تیرا ساتھ وعدہ ہے کہ حساب وکتاب کے دن ملیں گے ۔
اللہ تعالی نے فرمایا ہے :
جس روز کافر اوررسول کی نافرمانی کرنے والے آرزو کريں گے کہ کاش ! انہيں زمین کے ساتھ ہموار کردیا جاتا اوراللہ تعالی سے وہ کوئ بات نہیں چھپا سکیں گے النساء ( 42 ) ۔
اوکافر ! کیا تجھے علم ہے کہ اللہ تعالی نے تیری موت کے بعد تیرے لیے کیا تیار کررکھا ہے ؟ آپڑھ
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اورجو شخص اللہ تعالی پر اور اس کے رسول پرایمان نہ لاۓ تو ہم نے بھی ایسے کافروں کے لیے دہکتی ہوئ آگ تیار کررکھی ہے الفتح ( 13 ) ۔
اوردوسری جگہ اللہ تعالی نے کچھ اس طرح فرمایا :
یقینا جوکفار اپنے کفرمیں ہی مرجائيں ، ان پراللہ تعالی اورفرشتوں اورتمام لوگوں کی لعنت ہے البقرۃ ( 161 )
اوراللہ تعالی کا فرمان کچھ اس طرح بھی ہے :
یقینا وہ لوگ جنہوں نے کفرکیا اوروہ کفر کی حالت میں ہی مر گۓ اگران میں سے کوئ ایک زمین بھرکر سونا بھی فدیہ دے تو وہ ہرگز قبول نہیں کیا جاۓ گا ، یہی وہ لوگ ہیں جنکے لیے تکلیف دینے والا عذاب تیار کیا گیا ہے اورجن کے لیے کوئ مدد گار معاون نہيں ہوگا آل عمران ( 91 ) ۔
اوراللہ رب العزت نے آگے کچھ اس طرح فرمایا :
کافروں کوان کے مال اوران کی اولاد اللہ تعالی کے ہاں کچھ کام نہ آئيں گے اوریہی لوگ جہنمی ہیں جوہمیشہ اسی میں پڑے رہیں گے آل عمران ( 116 )
کیا تجھے علم ہے کہ اگرتم کفر کیا حالت میں مرگۓ توجہنم میں تجھے پینے کے لیے کیا ملےگا ؟
اللہ تعالی نے اس کا ذکر اس طرح فرمایا ہے :
اورجن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیے کھولتا ہوا پانی پینے کوملے گا اوران کے کفرکی وجہ سے دردناک عذاب ہوگا یونس ( 4 ) ۔
کیا تجھے علم ہے کہ اس دن تیرا لباس کیسا ہوگا ؟
اللہ تعالی نے اسے بیان کرتے ہوۓ فرمایا ہے :
کافروں کے لیے توآگ کے کپڑے تیارکیے جائيں گے ، اوران کے سروں کے اوپر سخت کھولتاہوا پانی بہایا جاۓ گا الحج ( 19 ) ۔
کیا تجھے عذاب کی انواع واقسام کا علم ہے ؟
اللہ تعالی کافرمان ہے :
جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے کفر کیا انہیں ہم یقینا آگ میں ڈالیں گے ، اورجب ان کی کھالیں پک جائيں گی ہم ان کی کھالوں کودوسری کھالوں میں بدل ديں گے تاکہ وہ عذاب چکھتے رہیں ، یقینااللہ تعالی غالب اورحکمت والا ہے النساء ( 56 ) ۔
اورایک جگہ پراللہ تعالی نے اس طرح فرمایا :
کاش ! کافریہ جانتے ہوتے کہ اس وقت یہ کافرنہ توآگ کواپنے چہروں سے ہٹا سکیں گے اورنہ ہی اپنی پیٹھوں سے اورنہ ہی ان کی مدد کی جاۓ گي الانبیاء ( 39 )
اوسب وشتم اورگالی گلوچ کرنے والے !
توروزقیامت تمنااورخواہش کرے گا کہ کاش تودنیا میں مسلمان ہوتا اوراسلام قبول کرلیتا ۔
اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا :
وہ بھی وقت ہوگا کہ کافر اپنے مسلمان ہونے کی آرزو کریں گے الحجر ( 2 ) ۔
اورکفرکرنے والے تم توان لوگوں میں سے ہو جنہوں نے کفر و ظلم کا ارتکاب کیا ہے ۔
اللہ تعالی نے تیرے اورتجھ جیسے دوسرے کافروں کے بارہ میں ہی یہ فرمایا ہے کہ :
جن لوگوں نے کفراور ظلم کا ارتکاب کیا انہیں اللہ تعالی ہرگز ہرگز نہ بخشے گا اورنہ ہی کوئ راہ دکھاۓ گا النسا ء ( 168 ) ۔
اورایک مقام پر کچھ اس طرح فرمایا :
اورجن لوگوں نے کفر کیا اورہمارے احکام کوجھٹلایا وہ جہنمی ہیں المائدۃ ( 10 ) ۔
توپھراس وقت نہ توتیری کوئ زندگی ہوگي اورنہ ہی موت آۓ گی تجھے راحت اورچین نصیب ہو ۔
فرمان باری تعالی ہے :
اورجولوگ کافرہیں ان کے لیے دوزخ کی آگ ہے نہ توان کی قضا آۓ گی کہ وہ مر ہی جائيں اورنہ دوزخ کا عذاب ان سے ہلکا کیا جاۓ گا ، ہم ہر کافرکو ایسی ہی سزا دیتے ہیں فاطر ( 36 ) ۔
او کفرکا ارتکاب کرنے والے ، اس عذاب کی خبرسن کرخوش ہوجاجس سے بچنے کے لیے تیرے پاس اتنی استطاعت اورطاقت نہيں ہوگی کہ تواپنے بدلے میں کسی قسم کا فدیہ دے کر چھٹکارا حاصل کرسکے ۔
فرمان باری تعالی ہے :
یقین جانو کہ کافروں کے لیے اگر وہ سب کچھ جو ساری زمین میں ہے بلکہ اس کے مثل اوربھی ہو اوروہ اس سب کوقیامت کے دن عذاب کے بدلے میں دینا چاہے تویہ ناممکن ہے کہ ان کا فدیہ قبول کرلیا جاۓ ،ان کے لیے تودردناک عذاب ہی ہے المائدۃ ( 36 ) ۔
ارے کفرکرنے والے ! اگرتواسلام اورمسلمانوں کے ساتھ مذاق کرنا چاہتے توآپ کوئ نیا کام نہیں کررہے ۔
اللہ تعالی نے فرمایا ہے :
کافروں کے لیے دنیاوی زندگی خوب زینت دار بنائ گئ ہے ، وہ ایمان والوں سے ہنسی مذاق کرتے ہیں حالانکہ پرہيزگار لوگ قیامت کے دن ان سے اعلی اوربلنددرجات میں ہوں گے ، اللہ تعالی جسے چاہتا ہے بے حساب روزی دیتا ہے البقرۃ ( 212 ) ۔
ارے کافر ! اگرتیرا گمان ہے کہ اسلام کا نور ختم ہوجاۓ گا توتم خیالات کی جہان میں گھوم رہے ہو جس کی کوئ حقیقت نہیں
اللہ تبارک وتعالی کا فرمان ہے :
وہ چاہتے ہیں کہ اللہ تعالی کے نور کومنہ سے بجھا دیں اوراللہ تعالی تواس کا انکاری ہے اوروہ اپنے نور کو پورا کرکے رہا گا اگرچہ کافر اس سے ناخوشی محسوس کریں التوبۃ ( 32 ) ۔
اے کفر کرنے والے ! کیا تجھے علم ہے کہ اگرتم اسلام قبول نہیں کروگے توملعون ٹھرو گے ، اس لیے اپنے آپ کواس لعنت سے بچاؤ ۔
اللہ تعالی کا کلام کچھ اس طرح کہتا ہے :
یقینا اللہ تعالی نے کافروں پرلعنت کی ہے اوران کے لیے بھڑکتی ہوئ آگ تیار کررکھی ہے الاحزاب ( 64 )
بندے ابھی بھی گمراہی اورسرکشی سے واپسی ہوسکتی ہے جب تک کہ تمہارے اندرزندگی کی رمق باقی ہے آپ کے لیے واپس لوٹنے کا موقع موجود ہے ۔
اللہ تعالی نے اس کے متعلق فرمایا ہے :
آپ ان کافروں سے کہہ دیجیۓ کہ اگر یہ لوگ ( اپنے کفرسے ) باز آجائيں توان کے پچھلے سارے گناہ معاف کردیۓ جائيں گے ، اوراگر وہ اپنی وہی عادت رکھیں گے تو( کفار) سابقین کے حق میں قانون نافذ ہوچکا ہے الانفال ( 38 ) ۔
جوشخص بھی ھدایت اختیار کرتا ہے اس کا فائدہ اسے ہی ہے ، اورجوبھی کفرکرے گا توبلاشبہ اللہ تعالی توسب سے پرپرواہ ہے ، اورکافروں پراللہ تعالی کی لعنت برستی ہے ۔
واللہ اعلم .