الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
يہ حرام نہيں، بلكہ بعض اوقات يہ واجب ہو گا، كيونكہ يہ اسے پھيلنے اور عام كرنے ميں كمى كرتا ہے.
سوال: ؟
اور اس بنا پر اس كى اجرت لينا جائز ہوئى؟
جواب:
جى ہاں.
سوال: ؟
ليكن يہ ممكن ہے كہ پروگرام والا كسى سائل كے علاوہ كسى اور شخص كے پاس چلا جائے جو اس كے ليے يہ بچاؤ تيار كر رہا ہے؟
جواب: بالمعنى:
اسے دوسروں كے ساتھ كوئى سرو كار نہيں ہے، وہ خود بچاؤ اور تحفظ كا كام كر رہا ہے.
سوال: ؟
اس پر وہ اجرت اور مزدورى لے لے؟
جواب:
اور اس پر وہ مزدورى اور اجرت لے لے.
واللہ اعلم .