الحمد للہ.
دو دو ركعت ادا كرنا بھى جائز ہيں، اور چار ركعت اكٹھى بھى جائز ہيں ليكن افضل دو دو ركعت كر كے ادا كرنا ہے.
الحمد للہ.
دو دو ركعت ادا كرنا بھى جائز ہيں، اور چار ركعت اكٹھى بھى جائز ہيں ليكن افضل دو دو ركعت كر كے ادا كرنا ہے.
ماخذ: ماخوذ از: فتاوى امام نووى صفحہ نمبر ( 51 )
کیا آپ اپنے اکاؤنٹ میں داخل نہیں ہوسکے؟
آپ اپنا پاسورڈ بھول گئے ہیں؟