الحمد للہ.
شيخ صالح الفوزان كہتے ہيں:
نماز ميں عورت سارى كى سارى پردہ ہے، اس ليے اگر وہاں غير محرم مرد نہ ہوں تو چہرے كے علاوہ باقى سارا بدن چھپانا واجب ہوگا.
اس ليے اگر وہ اكيلى ہو، يا پھر وہاں اس كے محرم مرد ہوں تو وہ نماز ميں چہرہ ننگا ركھےگى.
ليكن اگر وہاں غير محرم مرد ہوں تو وہ نماز يا عام حالت ميں اپنا چہرہ چھپا كر ركھے گى، كيونكہ چہرہ بھى پردہ ميں شامل ہے.
ديكھيں: فتاوى المراۃ المسلمۃ ( 1 / 315 ).
مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 1046 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
واللہ اعلم .