الحمد للہ.
آپ کو چاہیے کہ آپ اس شخص سے جان پہچان رکھنے والوں سے اس کے بارہ میں پوچھیں اوراپنی پوری کوشش کریں کہ اس کا پتہ وغیرہ مل جائے اور مال کی قیمت اس تک پہنچائیں یا خود جاکر اس کا حق ادا کریں اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( ہرمسلمان کا دوسرے مسلمان پر اس کا خون ، اس کا مال ، اور اس کی عزت حرام ہے ) ۔
اوراس میں آپ کے لیے سستی وکاہلی سے کام لینا جائز نہيں ، لیکن اگر آپ اسے تلاش کرنے سے عاجز آجائيں اوروہ نہ مل سکے توآپ اس کےحق کا صدقہ کردیں لیکن پھر بھی آپ اس کے ضامن ہونگے ، اورجب بھی وہ شخص آپ کو ملے آپ اسے اختیار دیں کہ وہ اپنا حق قبول کرلے توصدقے کا اجروثواب آپ کوحاصل ہوگا ، یا پھر وہ صدقہ کوقبول کرلے توصدقہ کا اجروثواب اسے ملے گا اسلیے کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
جتنی بھی تم میں طاقت ہو اللہ تعالی کا تقوی اختیار کرو ۔
اوراللہ کےاس قول کے مطابق بھی :
اللہ تعالی کسی کوبھی اس کی استطاعت کے زيادہ مکلف نہيں کرتا ۔
واللہ اعلم .