الحمد للہ.
اصل تو يہى ہے كہ انہيں عام غير ملكيتى زمين ميں دفن كيا گيا اور وہاں دفن ہونے كى وجہ سے وہ مردوں كى ملكيت ہے، لھذا انہيں وہاں سے اكھاڑنا وہاں شارع عام اور راستہ بنانا، اور اسے استعمال ميں لانا جائز نہيں.
بلكہ وہاں چارديوارى كر دينى چاہيے تا كہ قبروں كى اہانت نہ ہو اور استعمال سے بچى رہيں، اور قبروں والوكى حرمت محفوظ رہے كيونكہ مسلمان ميت كى حرمت ايك زندہ مسلمان جيسى ہى ہے.
اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.