الحمد للہ.
امام ابن قیم رحمہ اللہ تعالی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جانوروں کی فصل میں کہتے ہیں کہ جانوروں میں سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کون کون سے جانور تھے :
اونٹوں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس قصواء نامی اونٹنی تھی ۔
کہا جاتا ہے کہ یہ وہی اونٹنی ہے جس پرنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ھجرت کا سفر کیا ۔
عضباء اورجدعاء کے بارہ میں اختلاف ہے کہ آیا یہ ایک ہی اونٹنی کے دونام تھے یا کہ دوعلیحدہ علیحدہ اونٹنیاں تھیں ؟
عضباء وہ اونٹنی تھی جس سے آگے کوئ نہیں بڑھ سکتا تھا پھر ایک اعرابی نوجوان اونٹ پرآیا تووہ اس عضباء سے سبقت لےگیاجومسلمانوں کو بہت ناگوارگزرا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے :
( اللہ تعالی کا حق ہے کہ دنیا میں جس کسی چيزکوبھی بلندی دیتا ہے توپھر اسے پستی اورزوال پزیر بھی کرتا ہے ) ۔
بدروالے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوجھل کا مھری اونٹ مال غنیمت میں حاصل کیا جس کے نتھنوں میں چاندی تھی توحدیبیہ والے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکوں کوغضب دلانے کے لیے اسے ھدیہ کردیا ۔ دیکھیں زاد المعاد لابن قیم رحمہ اللہ تعالی ( 134 )
واللہ اعلم .