الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين حفظہ اللہ كے سامنے پيش كيا تو شيخ نے يہ جواب ديا:
يہ اس كى نيت كے مطابق ہوگا، اگر تو اس كى نيت طلاق واقع كرنے كى تھى تو طلاق واقع ہو گئى، ليكن ظاہر يہى ہوتا ہے كہ وہ طلاق واقع نہيں كرنا چاہتا تھا، حتى كہ مہينہ گزر جائے تو پھر طلاق دےگا، اس بنا پر طلاق واقع نہيں ہو گى " انتہى .