الحمد للہ.
والدین کے ساتھ حسن سلوک کے دین اسلام میں بہت بڑے فضائل ہیں، جس کے اسباب درج ذیل ہیں:
- اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وَوَصَّيْنَا الْإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ إِحْسَانًا ترجمہ: اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ احسان کرنے کی تاکیدی نصیحت کی۔ [الاحقاف: 15]
اور فرمایا: وَقَضَى رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُلْ لَهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا (23) وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَقُلْ رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ترجمہ: اور تمہارے رب نے فیصلہ کر دیا ہے کہ تم اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ احسان کرو۔ اگر تمہارے سامنے ان میں سے کوئی ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں اُف تک نہ کہو اور نہ ہی انہیں جھڑکو، بلکہ ان سے عزت کے ساتھ بات کرو، اور ان کے سامنے عاجزی کے ساتھ جھکے رہو، اور دعا کرو: اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما، جیسا کہ انہوں نے بچپن میں میری پرورش کی۔ [الاسراء: 23-24]
صحیحین میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا:
"کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا، پھر والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا۔) " الحدیث۔ اس حوالے سے دیگر آیات اور متواتر احادیث بھی موجود ہیں۔
- جنت میں داخلے کا سبب:
صحیح مسلم میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"ناک خاک آلود ہو، ناک خاک آلود ہو، ناک خاک آلود ہو۔
پوچھا گیا: کس کی، اے اللہ کے رسول؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں کو بڑھاپے میں پایا، پھر بھی وہ جنت میں داخل نہ ہوا۔" (صحیح مسلم: 4627)
- محبت اور الفت کا باعث:
والدین کا احترام اور اطاعت خاندان میں محبت اور الفت کو بڑھاتا ہے۔
- والدین کا شکر:
والدین کا احترام اور اطاعت ان کے شکر کا اظہار ہے، کیونکہ وہ آپ کے اس دنیا میں آنے کا سبب ہیں اور انہوں نے ہی آپ کی پرورش کی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: أَنِ اشْكُرْ لِي وَلِوَالِدَيْكَ إِلَيَّ الْمَصِيرُ ترجمہ: میرا شکر ادا کرو اور اپنے والدین کا بھی، میری ہی طرف لوٹنا ہے۔ [لقمان: 14]
- آپ کی اولاد آپ کے ساتھ حسن سلوک کرے گی:
والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے والے کے اپنے بچے بھی اس کے ساتھ حسن سلوک کریں گے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَان ترجمہ: حسن سلوک کا بدلہ حسن سلوک ہی ہے۔[الرحمن: 60]
اس موضوع پر مزید تفصیلات کے لیے درج ذیل جوابات کا مطالعہ کریں:
(140956) ، (217223) اور (43123)
واللہ اعلم