الحمد للہ.
كسى بھى مسلمان عورت كے ليے كسى اجنبى مرد سے دوستى لگانى جائز نہيں، اور جو شخص نماز ادا نہيں كرتا وہ تو مسلمان ہى نہيں، كيونكہ حديث ميں آيا ہے:
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" آدمى اور كفر كے درميان نماز كا ترك كرنا ہے "
اور اگر اس كى كمائى حرام ہے تو آپ اس كے پاس سے نہ كھائيں، اور پھر يہ شخص تو آپ كے ليے نماز ترك كرنے كى بنا پر كافر اور اجنبى ہے، اور اس كے مال كا مصدر حرام كمائى ہے، اس ليے اس كے ساتھ دوستى لگانے اور اس كا كھانا كھانے ميں كيا فائدہ اور بہترى ہو گى.
چنانچہ آپ اللہ تعالى سے ڈرتے ہوئے فورا اس سے عليحدگى كرليں، اللہ تعالى سے ہمارى دعاء ہے كہ وہ آپ كو سلامتى اور عافيت سے نوازے.
واللہ اعلم .