اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

محرم کے بغیرحج کاحکم

سوال

جب میری بیوی کی عمرچودہ برس تھی تواس نے اپنی والدہ اوردوبہنوں اوربہنوئي جواس کا محرم نہيں تھا کے ساتھ حج کیا ، اسے اس وقت علم نہيں تھا کہ عورت پراپنے محرم کے ساتھ حج کرنا واجب ہے ، توکیا اس کا حج قبول ہے یا اس پردوبارہ حج کی ادائيگي واجب ہوگي ؟
میری گزارش ہے کہ آپ اس موضوع میں کچھ دلائل اورعلماء کرام کی آراء ذکرکریں ، اللہ تعالی آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول :

ان شاء اللہ اس کاحج صحیح ہے ، لیکن محرم کے بغیراس کا سفرکرنا حرام کام تھا اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ومعصیت ہے ، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے توفرمایا ہے :

( محرم کے بغیر عورت سفر نہ کرے ) ۔

اوراس نے محرم کے بغیر سفر کیا ہے ، لھذا اگرتووہ اس کے حکم سے جاہل تھی توامیدہے کہ اس میں معذور ہوگي اوراسے استغفار کرنی چاہیے ، اوراگراسے حکم کاعلم تھا توپھراسے توبہ اوراستغفارکرنا ہوگي ۔

لیکن یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ :

کیا اس کے اس حج سے فريضہ حج ادا ہوگيا ؟

اگرتووہ عورت حج کرنے کے وقت بالغ تھی تواس کا فریضہ حج ادا ہوچکا ہے اگرچہ محرم کے بغیرہی تھا ، اوراگروہ بالغ نہيں ہوئي تھی توپھر فريضہ حج دوبارہ ادا کرنا ہوگا ، اوراس کا پہلا حج نفلی حج ہوگا ۔

بلوغت سےمراد یہ ہے کہ بلوغت کی علامات میں سے کوئي ایک علامت ظاہرہوچکی ہو ، مثلا حیض ، زیرناف بال اگنے ، یا احتلام ہونا ، اورغالب طور پرلڑکی چودہ برس کی عمر میں بالغ ہوجاتی ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد