الحمد للہ.
حنوط شدہ جانور اور پرندے ركھنا چاہے اس كا زندہ پالنا حلال تھا يا حرام اس ميں مال كا ضياع اور فضول خرچى و اسراف پايا جاتا ہے، اور اللہ سبحانہ و تعالى نے فضول خرچى و اسراف سےمنع فرمايا ہے اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے بھى مال ضائع كرنے سے منع كيا ہے.
كيونكہ اسے حنوط كرنے كے اخراجات ميں مال كا ضياع بھى ہے، اور پھر يہ ذى روح كى تصوير ركھنے كا وسيلہ بھى بنتا ہے، اور ذى روح كى تصوير لٹكانا اور نصب كرنا حرام ہے.
اس ليے حنوط شدہ جانور اور پرندے نہ تو ركھنا جائز ہيں، اور نہ ہى فروخت كرنا، محتسب شخص كو چاہيے كہ وہ لوگوں كے سامنے بيان كرے كہ يہ منع ہے، اور اسے ماركيٹ ميں اس كى خريد و فروخت سے بھى روكنا چاہيے .