اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

ذى روح كے جسم كے بغير چہرے كے اعضاء كے خاكے بنانے كا حكم

72915

تاریخ اشاعت : 21-05-2008

مشاہدات : 6183

سوال

كيا انسان كا بغير اعضاء يعنى ناك كان وغيرہ كے بغير چہرہ بنانا جائز ہے، اور اگر جائز ہے تو كيا انسان كا ہر جانب سے بغير اعضاء ناك كان اور منہ كے چہرہ بنانا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے بتايا ہے كہ جو شخص تصوير بناتا ہے ـ چاہے وہ نقش و نگار اور خاكے يا كريد كر بنائى ہو ـ اسے روز قيامت عذاب ديا جائيگا، اور حرام تصوير ميں انسان اور حيوان اور پرندے وغيرہ ذى روح كى تصوير شامل ہيں، اس كى دليل حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ فرمان ہے:

" جو تم نے بنايا ہے اسے زندہ كرو "

عبد اللہ بن عمر رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جو لوگ يہ تصويريں بناتے ہيں انہيں روز قيامت عذاب ديا جائيگا، اور انہيں كہا جائيگا تم نے جو بنايا ہے اسے زندہ كرو "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 56047 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2108 ).

ظاہر يہ ہوتا ہے كہ جو تصوير پورى نہ ہو اور چہرے كے كان ناك وغيرہ نہ ہوں تو يہ حرام تصوير ميں شامل نہيں ہوتى، اور نہ ہى اسے بنانے والے اس وعيد ميں داخل ہوتے ہيں؛ كيونكہ اس پر تصوير كا نام صادق نہيں آتا؛ اور نہ ہى يہ تصوير اللہ تعالى كے مخلوق پيدا كرنے ميں مشابہت نہيں.

عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" روز قيامت سب سے زيادہ شديد عذاب انہيں ہو گا جو اللہ تعالى كى مخلوق بنانے ميں مشابہت كرتے ہيں "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 5610 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2107 ).

شيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" رہا روئى كا مسئلہ جس كى شكل و صورت واضح نہيں ہوتى حالانكہ اعضاء اور سر اور گردن ہوتى ہے، ليكن اس ميں آنكھ كان اور منہ نہيں تو اس ميں كوئى حرج نہيں؛ كيونكہ يہ اللہ تعالى كى مخلوق پيدا كرنے ميں مشابہت نہيں " انتہى.

ديكھيں: مجموع فتاوى الشيخ ابن عثيمين ( 2 ) سوال نمبر ( 330 ).

اور شيخ رحمہ اللہ كا يہ بھى كہنا ہے:

" جس نے بھى كوئى ايسى چيز بنائى جو اللہ تعالى كى مخلوق پيدا كرنے ميں مشابہ ہو، تو وہ درج ذيل حديث ميں داخل ہے:

" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے مصوروں پر لعنت فرمائى ... "

اور ايك حديث ميں نبىكريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" روز قيامت سب سے زيادہ شديد عذاب مصوروں كو ہو گا "

ليكن جيسا ميں نے كہا ہے: كہ جب تصوير واضح نہ ہو يعنى اس ميں نہ تو آنكھ اور نہ ہى كان اور منہ اور انگلياں ہوں تو يہ پورى تصوير نہيں، اور نہ ہى اللہ تعالى كى مخلوق پيدا كرنے كے مشابہ ہے " انتہى.

ديكھيں: مجموع فتاوى الشيخ ابن عثيمين ( 2 ) سوال نمبر ( 331 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب