بدھ 24 جمادی ثانیہ 1446 - 25 دسمبر 2024
اردو

وہ اسلام قبول کرنا چاہتا ہے اس کی گرل فرینڈ( محبوبہ ) اوردونوں کے بچے بھی ہيں

749

تاریخ اشاعت : 13-03-2004

مشاہدات : 4831

سوال

میں نے عزم کرلیا ہے کہ اسلام قبول کرکے اسے اپنی زندگی کا منھج بناؤں گا ، لیکن میری گرل فرینڈنےعیسا‏ئیت قبول کرلی ہے جس سےمیں عنقریب شادی کرونگا ، اورہمارے دوبچے بھی ہيں مجھے اس کے دین پرکوئ اعتراض نہیں ، لیکن وہ مجھ سے ہمیشہ یہ مطالبہ کرتی ہے کہ میں اس کے ساتھ گرجے میں نماز کے لیے جایا کروں توبعض اوقات میں اس کے ساتھ چلا جاتا ہوں تا کہ ہمارے درمیان مشکلات پیدا نہ ہوں ۔
لیکن مجھے کچھ سمجھ نہیں آتی کہ میں مسلمان ہونے کے بعد اس کے اس مطالبے کوکس طرح حل کروں گا ، توکیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اس کے ساتھ گرجے میں نماز کے لیے جاتا رہوں ؟
اس مشکل کا حل کیسے کیا جاۓ ؟
آّپ سے گزارش ہے کہ آپ اس کا کوئ ایسا حل ڈھونڈیں جس سے ہمارے گھریلو تعلقات کشیدہ نہ ہوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

آپ پرضروری ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے اسلام قبول کریں جوکہ ایک بہت ہی آسان کام ہے اس میں کوئ مشکل پیش نہیں آتی اس کی مزید تفصیل آپ کو ویپ سائٹ پرقسم اسلام قبول کریں میں ملیں گی ۔

دوم :

جب عورت مسلمان یا پھرکتابی ( یعنی یھودی یاعیسائ ) ہوجاۓ اورحرام تعلقات سے اللہ تعالی کےسامنے توبہ کرلے اورپاکدامنی اختیار کرلے توآپ کے لیے اس سے شادی کرنا جائزہے ۔

سوم :

اس عورت کے بطن سے جواولاد بغیر شادی کیے پیدا ہو‏ئ ہے آپ کی طرف منسوب نہیں ہوسکتی اورنہ ہی وہ آپ کی اولاد ہے ، لیکن اس میں کوئ مانع نہیں کہ آپ ان سے محبت وانس رکھیں ان کا خیال کریں اوران کا خرچہ برداشت کریں ، اورمستقبل میں انہیں اوران کی ماں کواسلام کی دعوت دینے کی کوشش کریں ۔

چہارم :

آپ کا کنیسہ میں جانا اورکفرکی مجالس میں آپ کے بیٹھنے میں بہت ساری قباحتیں ہیں جن کا انجام بھی اچھا نہيں اس لیے ہم آپ کووہاں بیٹھنے کی نصیحت نہیں کریں گے ۔

لیکن یہ ضروری ہے کہ ایسا کرنا آپ کے قبول اسلام کے درمیان کھائ نہ بن جاۓ ، اوراگر ہمیں آپ یہ کہیں کہ یا تومیں اسلام قبول کرتا ہوں اوراس کے ساتھ کنیسہ میں بھی جاؤں گا ، اور یاپھر اسلام قبول نہیں کرتا ؟

توہم اس کے جواب میں آپ کوکہيں گے آپ بلا شک شبہ اسلام قبول کریں اورمندرجہ ذيل قرآنی آیات کے معانی پرغوو فکر اورسوچ وبچار کریں :

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

آپ کہہ دیجۓ کہ وہ اللہ تعالی ایک ہی ہے ، اللہ تعالی بے نیاز ہے ، نہ تواس سے کوئ پیدا ہوا اورنہ ہی وہ کسی سے پیدا ہوا ، اور نہ ہی اس کا کوئ ہمسر ہے الاخلاص ( 1 - 4 )

اورایک دوسری جگہ پر اللہ تعالی نے کچھ اس طرح فرمایا ہے :

آپ کہہ دیجۓ کہ اے کافرو ! میں اس کی عبادت کرتا ہوں جس کی تم عبادت کرتے ، اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کرتا ہوں ، اورنہ میں اس کی عبادت کروں گا جس کی تم عبادت کرتے ہو ، اورنہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کررہا ہوں ، تمہارے لیے تمہارا دین ہے اورمیرے لیے میرا دین ہے الکافرون ( 1 - 6 ) ۔

خلاصہ :

اے عقل ودانش رکھنے اورصحیح اختیاراورسلیم راستہ کی طرف متجہ ہونےوالے آپ قبول اسلام اوراس پرعمل کرنے میں جلدی کریں اس طرح اللہ تعالی آپ کوہرقسم کی مشکلات سے نجات اورمصائب پرکنٹرول کرنے میں مدد وتعاون کرے گا اوراللہ تعالی آپ کی نگہبانی کرے گا ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد