اتوار 23 جمادی اولی 1446 - 24 نومبر 2024
اردو

اسلامی فرقے اور ان کا دوسرے ادیان سے متاثر ہونا

783

تاریخ اشاعت : 22-05-2003

مشاہدات : 6857

سوال

اسلامی فرقوں کی تعداد کتنی ہے اوراسلام دوسرے ادیان پر کیسے اثر انداز ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


دین اسلام کے علاوہ کو‎ئ اور دین اللہ تعالی کے ہاں قابل قبول نہيں ، اور یہ وہ واحد راستہ اور منھج ہے جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کاربند تھے ، اور پھر اللہ تعالی کے دین میں کوئ فرق اور مختلف طریقے اور راستے نہیں لیکن لوگ دین اسلام سے انحراف کر بیٹھے اور انہوں نے بہت سارے فرقے اور گروہ بنا لۓ جن کا اسلام کے ساتھ کوئ دورکا بھی واسطہ نہیں ہے ، مثلا فرقہ باطنیہ اور قادیانیہ ، بھائیہ وغیرہ اور اسی چیز سے اللہ تعالی نے ہمیں بچنے کا حکم دیتے ہوۓ فرما یا ہے :

اور یہ میرا سیدھا راہ جو کہ مستقیم ہے تو اسی پر چلو اور دوسری راہوں مت چلو کہ وہ راہیں تم کو اللہ تعالی کی راہ سے جدا کر دیں گی ، اس کا تمہیں اللہ تعالی نے تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم پرہیز گاری اختیار کرو الانعام ( 153 )

اورسوال کی دوسری شق کے متعلق عزیز سائل سے میری یہ گزارش ہےکہ آپ کو اس بات کا علم ہونا چاہۓ کہ اسلام ایک ایسا دین ہے جو کہ خالصتا اللہ تعالی کی طرف سے نازل کردہ وحی ہے ، اور یہی وہ دین ہے جسے اللہ تعالی نےاپنے بندوں کے لۓ پسند فرمایا ہے ، اور اسی دین کے ساتھ اللہ تعالی نے یہ چاہا کہ باقی سب ادیان کو ختم کرے اور یہ دین اسلام پہلے تمام ادیان کے لۓ محافظ ثابت ہو تو اس لۓ یہ کہنا بے جا ہوگا بلکہ ممکن ہی نہیں کہ دین اسلام دوسرے ادیان سے متاثر ہوا ہے ۔

ہماری آپ سے گزارش ہےکہ آپ دین اسلام اور زیادہ مطالعہ کریں اور اس پر غوروخوض کریں ۔

اللہ تعالی سے ہماری دعا ہے کہ وہ آپ کو حق اور صحیح راستے کی طرف ھدایت نصیب فرماۓ ۔آمین

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد