اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

دل کے ساتھ برائ کا انکار

8957

تاریخ اشاعت : 06-05-2003

مشاہدات : 7589

سوال

دل سے برائ کے انکارسےمقصود کیاہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

برائ کا دل سے انکارکی دووجھیں ہیں :

پہلی وجہ محل وجگہ اوردوسری اس کی صفت ہے ۔

محل یہ ہے کہ جب مسلمان بندہ کسی منکروبرائ کواپنے ہاتھ اورزبان سے امربالمعروف اورنہی عن المنکرکی شروط وضوابط کومدنظر رکھتےہوۓ روکنے کی طاقت نہیں رکھتااوراس سے عاجز آجاتا ہے تواس میں یہ طریقہ اختیارکیا جاتا ہے کہ دل سے اس برائ کوبراجانے اس میں اصل اوردلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ فرمان ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( تم میں سے جس نے بھی کوئ برائ دیکھی تواسے چاہیے کہ وہ اس برائ کواپنے ہاتھ سے روک دے ، اگرہاتھ سے روکنے کی طاقت نہیں رکھتا تواپنی زبان سے روکے اوراگرزبان سے بھی روکنے کی استطاعت نہیں توپھراپنے دل سے منع کردے اوریہ ایمان کا سب سے کمزورترین درجہ ہے ) صحیح مسلم ۔

تویہ اس کا محل ہوا ۔

اوراس کی صفت یہ ہے کہ مومن اپنے دل میں اس برائ کوبراجانے اوراس برائ سے بغض وکراہت رکھے اوراس کی خواہش ہونی چاہيۓ کہ کاش وہ اسے ختم کرنے کی طاقت رکھتا ، اوراسے روکنے کی استطاعت وطاقت نہ ہونے کی بنا پراپنے دل میں حزن وملال اورغم محسوس کرے ، تویہ آخری چيز دل کےساتھ اس برائ سے صدق انکار کی علامت ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ ضروری ہے کہ اللہ تعالی سے دعا کی جاۓ کہ وہ اس منکروبرائ کوحقیقی طورپرمٹانے میں معاونت کرے ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گوہیں کہ وہ ہمیں اورسب مسلمانوں کواس خلق مبارک سے نوازے ، آمین ۔

یہاں پرجس چيزکی طرف اشارہ کرنا ضروری ہے کہ اگرانسان کسی منکر اوربرائ کوروکنے سے عاجزہوتواسمیں اتنی تواستطاعت وطاقت ہے کہ وہ اس جگہ جہاں پراللہ تعالی کی نافرمانی اوروہ برائ کی جارہی ہے چھوڑ دے تواس پروہ جگہ چھوڑنی واجب ہے ، صرف اس کا دل سے اس برائ کوبرا جاننا ہی کافی نہیں ہوگا ۔

اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا ہے :

اورآّپ جب ان لوگوں کودیکھيں جوہماری آیات میں عیب جوئ کر رہے ہیں توان سے کنارہ کش ہوجائيں یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ کسی اوربات میں لگ جائيں اوراگرآپ کوشیطان بھلادے تویادآنے کے بعد پھرایسے ظالم لوگوں کے ساتھ مت بیٹھیں الانعام ( 68 ) ۔

اورایک مقام پرکچھ اس طرح فرمایا :

{ اوراللہ تعالی نےتمہارے پاس اپنی کتاب میں یہ حکم اتارا ہے کہ تم جب کسی مجلس والوں کواللہ تعالی کی آیتوں کے ساتھ کفرکرتے اورمذاق اڑاتے ہوۓ سنو تواس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو !

یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ اورباتیں نہ کرنے لگیں ( ورنہ ) اس وقت تم بھی انہی جیسے ہو یقینا اللہ تعالی تمام کافروں اورسب منافقوں کوجہنم میں جمع کرنے والا ہے } النساء ( 140 ) ۔

اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرام پرسلامتی و رحمتیں برساۓ۔ آمین یا رب العالمین ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: سوال کا جواب اسلامی نیٹ سے لیاگیا ہے ۔