اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

سگرٹ نوشى اور تمباكو كھانے كا حكم

9083

تاریخ اشاعت : 10-08-2008

مشاہدات : 10084

سوال

كيا اسلام ميں سگرٹ نوشى اور تمباكو چبانا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

سگرٹ نوشى حرام ہے، كيونكہ يہ خبيث چيز اور بہت زيادہ ضرر و نقصانات پر مشتمل ہے، اللہ سبحانہ و تعالى نے تو اپنے بندوں كے ليے كھانے پينے والى پاكيزہ اشياء مباح كى ہيں، اور ان پر خبيث اور گندى اشياء حرام كى ہيں:

اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور ان كے ليے پاكيزہ اشياء حلال كرتا اور خبيث اور گندى اشياء حرام كرتا ہے الاعراف ( 157 ).

اور ہر قسم كى سگرٹ نوشى كرنا خبيث اور گندى اشياء ميں شامل ہوتى ہے، اور پھر يہ ضرر اور نقصاندہ اور نشہ آور مواد پر مشتمل ہے.

كسى بھى حالت ميں اس كى عادت حرام ہے، چاہے تمباكو نوشى كى جائے، يا پھر تمباكو چبا كر كھايا جائے يا كسى اور طريقہ سے تمباكو استعمال كيا جائے يہ حرام ہے.

ہر مسلمان شخص پر واجب ہے كہ وہ فورى طور پر اس كو ترك كر كے اللہ تعالى سے توبہ و استغفار كرے، اور اس معصيت و نافرمانى پر نادم ہو، اور آئندہ پختہ عزم كرے كہ وہ كبھى بھى دوبارہ ايسا نہيں كريگا.

اللہ تعالى ہميں اور آپ كو ہر قسم كى بھلائى كى توفيق عطا فرمائے.

ماخذ: ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 3 / 442 )