الحمد للہ.
مرد و عورت ميں اختلاط كى خرابياں اور اس كے بہت برے اثرات ہيں، چاہے يہ شادى كى تقريب ميں ہو يا ملازمت ميں يا تعليم ميں، اس كى تفصيل سوال نمبر ( 1200 ) كے جواب ميں بيان ہو چكى ہے، آپ اس كا مطالعہ كريں.
ہر خاندان اور فيملى كا ايك ٹيبل پر بيٹھنے سے مرد و عورت كا اختلاط ختم نہيں ہوگا، كيونكہ جب وہاں داخل ہونگے اور نكليں گے تو اختلاط ہو جائيگا، اور اسى طرح ايك دوسرے پر نظر بھى پڑيگى، اور خاص كر جب ان فيمليوں ميں ايسے بھى ہونگے جو شرعى پردہ نہيں كرتے، اس طرح خرابى پيدا ہو گى.
پھر ہر ايك فيملى كا عليحدہ ايك ہى ٹيبل پر بيٹھنے سے تقريب كا مقصد اور سرور و خوشى اور تعارف و محبت و الفت حاصل نہيں ہوگا.
اس ليے ہم آپ كو يہى نصيحت كرتے ہيں كہ تقريب كے بارہ ميں جو آپ نے تجويز پيش كى ہے كہ جہاں مرد اور عورتيں عليحدہ عليحدہ ہوں يہى زيادہ بہتر ہے، اور اسى ميں تقوى ہے، اور تقريب اور اكٹھے ہونے يعنى اجتماع كے مقصد كو بھى پورا كرنے كا باعث ہوگا.
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ آپ دونوں ميں اور دونوں پر بركت نازل فرمائے، اور آپ دونوں كو خير و اطاعت اور نيكى پر جمع كرے.
واللہ اعلم.