جمعہ 10 شوال 1445 - 19 اپریل 2024
اردو

ماہ محرم الحرام کی فضیلت

تاریخ اشاعت : 21-04-2018

مشاہدات : 17705

ماہ محرم الحرام کی فضیلت

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على نبينا محمد خاتم الأنبياء وسيد المرسلين وعلى آله وصحبه أجمعين وبعد

سب تعریفات اللہ کے لیے ہیں جوسب جہانوں کا پروردگارہے ، اورسیدالمرسلین ، خاتم الانبیاء ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرام پردرود وسلام کے بعد :

یقینا محرم الحرام کا مہینہ عظمت والا اوربابرکت مہینہ ہے ، اسی ماہ مبارک سے ھجری سال کی ابتداء ہوتی ہے اوریہ ان حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے جن کے بارہ میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے :

{ یقینا اللہ تعالی کے ہاں مہینوں کی تعداد بارہ ہے اور( یہ تعداد ) اسی دن سے ہے جب سے آسمان وزمین کواس نے پیدا فرمایا تھا ، ان میں سے چارحرمت وادب والے مہینے ہیں ، یہی درست اورصحیح دین ہے ، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پرظلم وستم نہ کرو ، اورتم تمام مشرکوں سے جھاد کرو جیسے کہ وہ تم سب سے لڑتے ہیں ، اورجان رکھو کہ اللہ تعالی متقیوں کے ساتھ ہے } التوبۃ (36 )

اورابوبکرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( سال کے بارہ میں مہینے ہیں جن میں سے چارحرمت والے ہیں ، تین تومسلسل ہیں ، ذوالقعدہ ، ذوالحجۃ ، اورمحرم ، اورجمادی اورشعبان کے مابین رجب کامہینہ جسے رجب مضرکہا جاتا ہے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 2958) ۔

اورمحرم کو محرم اس لیے کہ جاتا ہے کہ یہ حرمت والا مہینہ ہے اوراس کی حرمت کی تاکید کے لیے اسے محرم کانام دیا گياہے ۔

اوراللہ سبحانہ وتعالی کا یہ فرمان :

{ لھذا تم ان میں اپنی جانوں پرظلم وستم نہ کرو } اس کا معنی یہ ہےکہ :

یعنی ان حرمت والے مہینوں میں ظلم نہ کرو کیونکہ ان میں گناہ کرنا دوسرے مہینوں کی بنسبت زيادہ شدید ہے ۔

اورابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما سےاس آيت { لھذا تم ان مہینوں میں اپنے آپ پرظلم وستم نہ کرو } کے بارہ میں مروی ہے :

تم ان سب مہینوں میں ظلم نہ کرو اورپھر ان مہینوں میں سے چارکو مخصوص کرکےانہيں حرمت والے قراردیا اوران کی حرمت کوبھی بہت ‏عظيم قراردیتے ہوئے ان مہینوں میں گناہ کاارتکاب کرنا بھی عظیم گناہ کا باعث قرار دیا اوران میں اعمال صالحہ کرنا بھی عظيم اجروثواب کاباعث بنایا ۔

اورقتادہ رحمہ اللہ تعالی اس آیت : { لھذا تم ان مہینوں میں اپنے آپ پر ظلم وستم نہ کرو } کے بارہ میں کہتے ہيں :

 حرمت والے مہینوں میں ظلم وستم کرنادوسرے مہینوں کی بنسبت یقینا زيادہ گناہ اوربرائي کا باعث ہے ، اگرچہ ہرحالت میں ظلم بہت بڑي اور عظيم چيز ہے لیکن اللہ سبحانہ وتعالی اپنے امرمیں سے جسے چاہے عظيم بنا دیتا ہے :

اورقتادہ رحمہ اللہ کہتے ہيں :

بلاشبہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنی مخلوق میں سے کچھ کواختیارکرکے اسے چن لیا ہے : فرشتوں میں سے بھی پیغیبر چنے اورانسانوں میں سے بھی رسول بنائے ، اورکلام سے اپنا ذکر چنا اورزمین سے مساجد کواختیار کیا ، اورمہینوں میں سے رمضان المبارک اورحرمت والے مہینے چنے ، اورایام میں سے جمعہ کا دن اختیارکیا ، اورراتوں میں سے لیلۃ القدر کوچنا ، لھذا جسے اللہ تعالی نے تعظیم دی ہے تم بھی اس کی تعظیم کرو ، کیونکہ اہل علم وفھم اورحل وعقد کے ہاں امور کی تعظیم بھی اسی چيز کےساتھ کی جاتی ہے جسے اللہ تعالی نے تعظيم دی ہے ۔ انتھی

تفسیر ابن کثیر سے ملخصا لیا گيا دیکھیں تفسیر ابن کثیر سورۃ التوبۃ آیت نمبر ( 36 ) ۔

محرم الحرام کے مہینہ میں کثرت سے روزے رکھنے کی فضیلت :

ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( رمضان المبارک کے بعدافضل ترین روزے اللہ تعال کے مہینہ محرم الحرام کے روزے ہيں ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1982 ) ۔

قولہ : ( شھراللہ ) اللہ تعالی کا مہینہ یہاں مہینہ کی اللہ تعالی کی طرف تعظیمااضافت کی گئي ہے یعنی یہاں اضافۃ تعظیم ہے ۔

ملا علی قاری رحمہ اللہ کا قول ہے : ظاہر یہ ہے کہ یہاں سب حرمت والے مہینے مراد ہيں ، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ نے رمضان المبارک کے علاوہ کسی بھی مہینہ کے مکمل روزے نہیں رکھے ، لھذا اس حدیث کومحرم میں کثرت سےروزے رکھنے پرمحمول کیا جائے گا نہ کہ پورے محرم کے روزے رکھنے پر ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ شعبان کے مہینہ میں کثرت سے روزہ رکھا کرتے تھے ، ہوسکتا ہے کہ محرم کی فضیلت کے بارہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوآخری عمر میں وحی کی گئي ہو اورآپ روزے نہ رکھ سکے ہوں ۔۔۔ دیکھیں : شرح مسلم للنووی رحمہ اللہ ۔

اللہ سبحانہ وتعالی ہی جگہ اورزمانے واوقات سے جوچاہے اختیار کرلیتا ہے ۔

عزبن عبدالسلام رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

جگہوں اورزمانے کی فضیلت دوقسموں کی ہوتی ہے :

ایک قسم تودنیاوی اوردوسری دینی ہے جواللہ تعالی کی طرف لوٹتی ہے جس میں اللہ تعالی اپنے بندوں پران اوقات اورجگہوں میں عمل کرنے والوں پراجروثواب کی جودوسخاکرتا ہے ، مثلا رمضان المبارک کے روزوں کوباقی سارے مہینوں کے روزوں پرفضیلت حاصل ہے ، اوراسی طرح عاشوراء کےدن روزہ رکھنے کی فضلیت ۔۔۔ تواس کی فضیلت اللہ تعالی کی جود وسخا اوراپنے بندوں پراحسان کی طرف لوٹتی ہے ۔

دیکھیں : قواعد الاحکام ( 1 / 38 ) ۔