الحمد للہ.
جس مسجد میں نماز باجماعت ادا کی جاتی ہووہاں اعتکاف کیا جاسکتا ہے ، اوراگر اعتکاف کرنے والا ان میں سے ہو جن پر جمعہ واجب ہے تووہ جمعہ کے لیے دوسری مسجد میں جاسکتا ہے ، اس لیے اگراس مسجدمیں جہاں جمعہ ہوتا ہو وہاں اعتکاف کیا جائے تو افضل ہے ۔
اعتکاف کرنے والے کے لیے روزہ لازم نہیں ۔
اعتکاف کرنے والے کےلیے سنت یہ ہے کہ وہ دوران اعتکاف نہ تو کسی مریض کی عیادت کے لیے جائے اورنہ ہی کسی کی دعوت کھانے مسجد سے باہر جائے ، اور نہ ہی اپنی گھریلوضروریات پوری کرنے کے لیے مسجدسے نکلے ، اورنہ ہی کسی جنازہ کے ساتھ جائے اوراسی طرح ڈیوٹی پرجانےکےلیے مسجد سے باہر نہ نکلے کیونکہ حدیث میں ہے کہ :
عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ : اعتکاف کرنے والے کے لیے سنت یہ ہے کہ وہ کسی مریض کی عیادت نہ کرے ، اورنہ ہی کسی جنازہ کے ساتھ جائے ، اورنہ عورت کو چھوئے اورنہ ہی اس سے مباشرت کرے ، اور نہ ہی کسی کام کے لیے نکلے ، لیکن جس کام کے بغیر گزارہ نہ ہو وہ کرسکتا ہے ۔
سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2473 ) ۔ .