جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

طواف وداع اور طواف افاضہ اكٹھا كرنے كے ليے طواف افاضہ كومؤخر كرنا

سوال

كيا ميرے ليے طواف افاضہ ميں تاخير كرنا جائز ہے کہ میں آخر میں ایک طواف ہی افاضہ اوروداع کا طواف کرکے مکہ سے روانہ ہوجاؤں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جی ہاں آپ کے لیے طواف افاضہ میں تاخیرکرنی جائز ہے ، پھرآپ ایک ہی طواف کریں جوآپ کے طواف افاضہ اوروداع سے کفائت کرے ، لیکن اولی اوربہتر یہی ہے ہ آپ افاضہ اوروداع دو طواف کریں ۔

اوراس سے بھی بہتر اورکامل یہ ہے کہ آپ عید کے روز جمرہ عقبہ کورمی اورقربانی کرکے سرمنڈوانے کے بعد ہی طواف افاضہ کرلیں ، پھرجب آپ مکہ سے روانہ ہونا چاہیں توطواف وداع کرلیں ، اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ بھی یہی تھا اورآپ ایسا ہی کیا کرتے تھے ۔

اس مسئلہ کے بارہ میں شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی سے سوال کیا گیا توان کا جواب تھا :

اس میں کوئي حرج نہيں ہے ، اگرکوئي انسان طواف افاضہ مؤخر کرلے اورجب وہ سفرکرنا چاہے تورمی جمرات اورباقی اعمال حج سے فارغ ہوجائے تواس کا طواف افاضہ ہی طواف وداع سے کفائت کرجائے گا ، اوراگروہ – طواف افاضہ اورطواف وداع – دونوں ہی کرے تویہ اس کے لیے بہتر اوراچھا ہے ، لیکن جب وہ ایک پرہی کفايت کرنا چاہے اورحج کے طواف کی نیت کرے تواس کےلیے یہ طواف کافی ہوگا ۔ اھـ

دیکھیں : فتاوی ابن باز ( 17 / 332 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب