سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

دوران طہارت اور نماز كے دوران ہوا خارج ہونے كا وہم

سوال

ايك شخص معدہ كى گيس ٹربل كا شكار ہے، اور وہ اپنا وضوء بہت ہى مشقت اور مشكل سے پورا كرتا ہے، مثلا جب وہ چہرہ دھونے لگتا ہے تو اسے محسوس ہوتا ہے كہ تھوڑى سى ہوا خارج ہوئى ہے، اور اسے وضوء ٹوٹ جانے كا خدشہ ہوتا ہے تو وہ دوبارہ نئے سرے سے وضوء كرنا شروع كر ديتا ہے، اور اسى طرح جب نماز ميں ہو تو اسے محسوس ہوتا ہے كہ ہوا خارج ہوئى ہے، ليكن كوئى بدبو وغيرہ نہيں آتى، اس كا حل كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

يہ شيطانى وسوسہ ہے تا كہ مسلمان شخص كى نماز خراب كر سكے اس ليے اس وسوسہ كو ترك كرنا اور اس كى طرف ملتفت نہ ہونا ضرورى ہے، اور مسلمان كو اس وسوسہ كى بنا پر نہ تو اس وقت تك اپنى نماز توڑنى چاہيے اور نہ ہى وہ دوبارہ وضوء كرے جب تكہ وہ ہوا خارج ہونے كى آواز نہ سنے يا پھر اسے بدبو نہ آ جائے، اس كى دليل مسلم شريف كى درج ذيل حديث ہے:

ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جب تم ميں كوئى شخص اپنے پيٹ ميں كوئى گڑبڑ پائے اور اس كے ليے مشكل ہو جائے كہ آيا اس كى ہوا خارج ہوئى ہے يا نہيں تو وہ اس وقت تك مسجد نہ نكلے جب تك وہ آواز نہ سن لے، يا پھر اس كى بدبو نہ پالے "

مقصد يہ ہے كہ وضوء ٹوٹنے كى تحقيق كرنے كے بعد نماز توڑے اور اگر اسے ادنى سا بھى شك ہو تو اس كا وضوء قائم اور صحيح ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 226 )