ہفتہ 2 ربیع الثانی 1446 - 5 اکتوبر 2024
اردو

مسلمان سے شادی کے بعد پردہ اسلام قبول کرنے میں مانع ہے

تاریخ اشاعت : 16-10-2012

مشاہدات : 10471

سوال

میرا خاوند مسلمان ہے اورمجھے اسلام قبول کرنے کا بہت زیادہ کہتا ہے لیکن میرے نزدیک ایک چيزبہت اہم ہے جو کہ پردہ ہے ، عورتوں پریہ کیوں واجب ہے کہ عادتا ظاہرہونے والی اشیاء کے علاوہ باقی ہرچيزکا پردہ کریں ؟
میں امریکی عورت ہوں اورہم عام طورپرعادتا جسم کا زیادہ ترحصہ ننگا رکھتی ہيں ، میں سمجھنا چاہتی ہوں ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس میں کوئ شک نہيں کہ اللہ تعالی کے حکم میں کوئى نہ کوئ حکمت ضرور ہوتی ہے ، اوربعض ان احکام کی کچھ حکمتیں بندوں پرمخفی رہتی ہیں انہیں ان کا علم نہیں ہوتا ، اوربعض احکام میں حکمت ظاہر معلوم ہوتی ہے ، جس طرح کہ اللہ تعالی نے شراب کوحرام قرار دیا جوکہ عقل میں فتورپیدا کرتی اوراللہ تعالی کے ذکراورنماز سے روکتی ہے ۔

پردہ مشروع کرنے میں جوحکمت سب سے زیادہ ظاہر ہے وہ عورت کے لیے ستروعفت ہے ، جس سے وہ بے وقوفوں اورغلط قسم کے بازاری لوگوں کےف ہتھکنڈوں سے محفوظ ہوجاتی ہے ، توکتنی ہی ایسی عورتیں ہیں جنہوں نے پردہ کیاتووہ انسانی شیطانوں کی چھیڑ چھاڑ سے محفوظ ہوگئيں ۔

اورکتنی ہی بے پرد ایسی عورتیں ہیں جنہوں نے اپنی زينت اورفتنہ کی چيزوں کولوگوں کے سامنے ظاہر کیاتو یہ چيزان کے ساتھ چھيڑ چھاڑ اورتنگی کا با‏عث بنی اورغلط قسم کے لوگوں کے ہتھے چڑھ گئيں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی نے اسی کے متعلق فرمایا ہے :

اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنی بیویوں سے اوراپنی صاحبزادیوں سے اورمسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہوجایا کرے گی پھرانہیں ستایا نہیں جاۓ گا ، اوراللہ تعالی بخشنے والا مہربان ہے الاحزاب ( 59 ) ۔

تواس آیت میں آپ کے اس سوال کا مکمل جواب موجود ہے جس میں اللہ تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوحکم دیتے ہوۓ ذکرکیا ہے کہ وہ اپنی بیویوں اوربیٹیوں اورمسلمانوں کی عورتوں کوپردہ کرنے کا حکم دیں ۔

اسی طرح اس آیت میں پردہ کرنے کی حکمت کا بھی ذکرکیا گيا ہےکہ یہ ان کی حفاظت کا باعث ہے اورانہیں کسی قسم کی ایذارسانی اور چھيڑچھاڑ کا سامنا نہیں ہوگا ۔

عورت کا اپنے اکثرجسم کوظاہراورننگاکرکے باہرنکلنا _ جس طرح کہ سائلہ کا قول ہے _ اکثرجرائم اورمردوں کے اخلاق کے فساد فحاشی کے انتشار کا سبب و باعث بنتا ہے ، اوراس کے ساتھ ساتھ عورت کے لیے بھی اس میں نقصان اور اس کے بے عزتی اوراس کی عزت وکرامت منھدم کرنے کا باعث ہے جس کے باعث عورت کمپنیوں وغیرہ کے لیے ایک سستا سامان بن جاتی ہے جوکہ اپنی اشیاء بیچنے کے لیے عورتوں کی فحش قسم کی تصاویر سے مزین کرکے خریداروں کومتوجہ کرنے کے لیے مارکیٹ میں لاتے ہیں ۔

عورت کا جسم اس کے اپنےلیے ہے نا کہ وہ سب لوگوں کے لیے مشترک ، اگروہ شادی کرلے توشادی کے بعد وہ اپنے خاوند کےلیے ہے اس لیے اب اس کے خاوند کے ساتھ بیوی میں کسی اورکی شراکت نہیں ہوسکتی ۔

جوعورت اپنے جسم کودیکھنے والوں کے لیے پیش کرتی ہے اوراپنے پرفتن اعضاء کوظاہر کرکے کیا چاہتی ہے ؟

آپ ان لوگوں کوجوآپ کوشکارکرنے کی رغبت رکھتے ہوں کس طرح روک سکتی ہیں ؟

آّپ نے توان بھوکوں کے سامنے گوشت رکھ دیا ہے پھرانہیں کھانے روکنا چاہتی ہیں ؟

ایک جدید سروے کے مطابق یہ پایا گيا کہ :

65 ٪ بعض یورپی ممالک میں وہ عورتیں جودفاتروغیرہ میں ملازمتیں وغیرہ کرتی ہیں وہ اپنے دفاترکے اندرہی جنسی زيادتی کا شکار ہوتی ہیں ۔

امریکہ میں 18 ٪ فیصد عورتوں کواغواء کرلیا گیا یا انہیں عمر کے مختلف مراحل میں اغوا ء کرنے کی کوشش کی گئ ، ان میں نصف سے بھی زیادہ توسترہ 17 برس کی عمرسے بھی کم کی تھی ۔

دیکھیں کتاب : احصاءات دراسات ، ارقام ص ( 140 ) ۔

ہم سوال کرنے والی سے یہ کہیں گے کہ :

جب اکثریورپین عورتیں اس پرغورکرتی ہیں اوراللہ تعالی کی شریعت کی حقیقت کو پہچان لیتی ہیں اورخاص کرجوکچھ شریعت میں عورت کے متعلق ہے تو پھروہ اسلام لانے کا اعلان کرنے میں ہچکچاتی نہیں بلکہ وہ انبیاء وصالحین کے قافلہ میں بلاشش وپنج شامل ہوجاتی ہیں ۔

لھذا اسلام میں عورت کوایک مقام حاصل ہے اوروہ اسلامی معاشرہ میں محفوظ ومکفول ہے جس کے بدلے میں اسے صرف گھرکی چاردیواری میں رہنا پڑتا ہے اس لیے کہ اسے گھرکے اندر رہتے ہوۓ ایک عظیم خدمت سرانجام دینی ہے وہ یہ کہ خاوند کا خیال رکھنا اوراس کے سارے امور سرانجام دینا اور اولاد کی تربیت اوران کا خیال کرنا اس کے کاموں میں شامل ہے ۔

جوکہ ایک عظیم کرداراورخدمت ہے جس کی بنا پرپورے معاشرے کی اصلاح ہوتی اوراگرماں اپنی اولاد کی تربیت اوراصلاح نہیں کرتی تومعاشرہ فساد وتباہی کی طرف جانکلتا ہے ۔

ایک برطانوی انشورنس کمپنی نے ایک ملین عورتوں پرسروے ( سروے صرف گھرکا کام کاج کرنے والی ماں پرتھا ) کرنے کے بعد یہ رپورٹ نشر کی ہے جس کا نتیجہ یہ تھا کہ :

صرف گھرمیں رہنے والی عورت گھرکے کام کاج میں انیس 19گھنٹے مصروف رہتی ہے جس میں بچوں کی تربیت ، بچوں کودودھ پلانے والی ، اورگھر کے مالی امور کی سب سے پہلی مسئول ہوتی ہے ۔

اس میں ایک اضافہ یہ ہے کہ – یہ سروے صرف مادی اعتبارسے تھا جو کہ عواطف سے بہت ہی دورہے - کہ گھرمیں رہنے والی عورت خاندان کی سب سے قیمتی چيزاوراثاثہ تھی ۔

دیکھیں کتاب الاحصاءات دراسات ارقام ص ( 118- 119 )

اوربہت ساری عقل مند عورتوں کو اپنی اس جھوٹی آزادی کے خطرہ کا علم ہوچکا ہے اوروہ بالآخر انہیں متنبہ ہونا پڑا کہ انہیں یہ راستہ کہاں اورکس جانب لے جارہا ہے ۔

ایک اورسروے میں کچھ اس طرح کہ نتائج سامنے آۓ :

80 ٪ فیصد امریکی عورتوں کا اعتقاد ہے کہ ان آخری تیس 30 برسوں میں عورت کوجو آزادی حاصل ہوئ ہے موجودہ وقت میں انحلال اورقتل وغارت کا سبب ہے ۔

75 ٪ فیصد عورتیں خاندانی شرف کی تباہی کی بناپر قلق وپریشانی کا شکارہيں ۔

80 ٪ فیصد عورتیں اپنے دفتری کا موں اور خاونداوراولاد کی مسئولیت میں موافقت پیداکرنے کی مشکلات کا شکارہیں ۔

87 ٪ فیصد عورتوں کا کہنا ہے کہ اگرتاريخی پہیہ پیچھے کوگھوم جاۓ توہم اجتماعی مساوات و برابری کا مطالبہ امریکہ کے خلاف اعتبارکریں گی اوریہ نعرہ بلندکرنے والیوں کا مقابلہ کریں گی ۔ دیکھیں : الاحصاءات ص( 147 )

یہ امرومعاملہ آپ سے تھوڑی سی سوچ وبچار اور آپ جوکچھ فی الواقع دیکھ رہی ہیں اس کے مراجعہ کا محتاج ہے ، اس سوچ وبچار کے بعد آپ کویہ علم ہوگا کہ عورت سے پردہ اتارنے کا معنی شروبرائ اورنقصانات اور جرائم ہیں ۔

اورشریعت اسلامی نے یہ سب کچھ قوانین بنا کربند کردیے ہیں جن میں سے ایک حکم یا شرعی قانون بالغ عورت کا پردہ کرنا واجب ہے ۔

ہم اس جواب کے اختتام میں آپ کومبارکباد دیتے ہیں کہ آپ کواللہ تعالی نے ایک مسلمان خاوند دیا آّپ اپنے خاوند اوراس کے رشتہ داروں سے اسلامی شعار دیکھتی ہیں جو کہ آپ کی اسلام میں رغبت کا باعث بن رہے ہیں اورآپ کے قبول اسلام کے خوف کی آڑ کوتوڑتے ہوۓ آپ کواس دین حنیف میں داخل ہونے کی دعوت دے رہے ہیں ۔

پھرآپ کے علم میں یہ بھی ہونا چاہيے کہ اس دین اسلام میں داخل ہونا جسے اللہ تعالی نے اپنی سب مخلوق کے لیے پسند فرمایا ہے آپ کے لیے شرف عظيم با‏عث ہے اگرآپ اسلام قبول کرنے میں دیرکریں گي کہ ہوسکتا ہے آپ اس سے محروم رہ جائيں اورآپ کوموت آگھیرے ، لھذا اس میں جلدی کریں اورخوشی کے ساتھ دین اسلام کوقبول کریں آپ پراللہ تعالی کا فضل ہوگا ۔

آپ یہ بھی علم میں رکھیں کہ آپ کا اپنی قوم کے لوگوں سے شرماتے ہوۓ یا پھرپردہ کے التزام میں کمزوری دکھانے کی بنا پر شعارحجاب یعنی پردہ کرنے میں تھوڑی بہت کمی کوتاہی کرنا بھی معصیت اورگناہ شمار ہوگا ۔

کیاآپ اس بہت ہی بڑی اورعظیم اچھائ کی تصدیق نہیں کریں گہ جس کی بنا پر جنت میں داخلہ اورآگ سے نجات ملتی ہے اوروہ نیکی اسلام قبول کرنے میں پنہاں ہے ، اوریہ اپنے علم میں رکھیں کہ شیطان لعین سب بنی آدم کا دشمن ہے ، وہی ہے جوآپ کواس شبہ میں مبتلا کررہا ہے تا کہ وہ آپ کواس دین حنیف میں داخل ہونے سے روک سکے اوراپنے پیروکاروں میں اضافہ کرے تا کہ وہ اس کے ساتھ مل کرجہنم کی آگ میں جلیں ۔

توآپ ابدی سعادت مندی کے حصول کے لیے پوری قوت صرف کریں اورقوی طاقتور اورذھین وفطین بنتے ہوۓ جرات کرمظاہرہ کرکے اسلام قبول کریں اللہ تعالی آپ کا حامی ناصر ہے ۔

ہم اللہ تعالی سے آپ کے لیے تعاون اورقوت نفس کی دعا کرتے ہیں تا کہ آپ اسلام میں داخل ہونے کے بعد ایک ہماری اسلامی بہن بن سکیں اوراس نعمت عظیم میں شرکت کریں ، ہم آپ کے مشکور ہيں کہ آپ نے ہم پربھروسہ کیا ؛۔ اوراللہ تعالی ہی ھدایت دینے والا ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب