اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

كيا ہم مسجد ميں نماز ادا كرنے والے شخص كے متعلق ايمان كى گواہى دے سكتے ہيں ؟

تاریخ اشاعت : 02-04-2011

مشاہدات : 7491

سوال

كيا صرف مسجد ميں نماز ادا كرنے والے شخص كے متعلق ايمان كى گواہى دى جا سكتى ہے، جيسا كہ حديث ميں آيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" جى ہاں بلا شك جو شخص مساجد ميں نماز كے ليے حاضر ہوتا ہے اس كا حاضر ہونا ايمان كى دليل ہے، كيونكہ اسے گھر سے نكل كر مسجد جانے كى تكليف كرنے پر صرف اللہ تعالى پر ايمان نے ہى ابھارا ہے.

اور سائل كا يہ كہنا كہ " جيسا كہ حديث ميں آيا ہے " يہ اس حديث كى طرف اشارہ ہے جس ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب تم كسى شخص كو مساجد ميں آتا ديكھو تو اس كے ايمان كى گواہى دو "

ليكن يہ حديث ضعيف ہے، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم تك پايہ ثبوب كو نہيں پہنچتى" اھ.

ماخذ: ماخوذ از: فتاوى الشيخ ابن عثيمين ( 1 / 55 )