جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

سجدہ سہو ميں اور دونوں سجدوں كے درميان كونسى دعا پڑھنى ہے ؟

سوال

ہم سجدہ سہو ميں اور دونوں سجدوں كے درميان كونسى دعاء پڑھيں ؟
كيا جس طرح فرضى نماز ميں پڑھتے ہيں اسى طرح پڑھيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہمارے علم كے مطابق سجدہ سہو كے ليے كوئى خاص دعاء مقرر نہيں اس بنا پر ان كا حكم بھى نماز كے سجدہ والا حكم ہى ہو گا، اور جو دعائيں نماز كے سجدہ ميں پڑھى جاتى ہيں مثلا ( سبحان ربى الاعلى ) وہى اور يا كوئى اور دعاء كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" بندہ اپنے رب كے سب سے زيادہ قريب اس وقت ہوتا ہے جب سجدہ كى حالت ميں ہو، اس ليے سجدہ ميں زيادہ سے زيادہ دعاء كرو "

صحيح مسلم حديث نمبر ( 482 ).

مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 7886 ) اور ( 39677 ) كے جوابات كا مطالعہ كريں.

اور سجدہ سہو كے دونوں سجدوں كے درميان بھى نماز كے سجدوں كے درميان كى طرح ہى رب اغفرلى والى دعاء پڑھى جائيگى.

اس كى تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 13340 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.

امام نووى رحمہ اللہ تعالى " المجموع " ميں رقمطراز ہيں:

" سجدہ سہو كے دونوں سجدوں كے مابين جلسہ ہے ان كے درميان بيٹھا جائيگا، اور پاؤں بچھا كر بيٹھنے كى حالت سنت ہے، اور سجدوں كے بعد سلام پھيرنے تك تورك كر كے بيٹھنا يعنى باياں پاؤں باہر نكال كر بيٹھا جائيگا، دونوں سجدوں كى ہيئت اور طريقہ نماز كے سجدوں كى طرح ہى ہے, واللہ اعلم " انتہى

ديكھيں: المجموع للنووى ( 4 / 72 ).

اور " الشرح الكبير " ميں ہے:

" سجدہ سہو ميں وہى كچھ كہے گا جو اصل نماز كے سجدوں ميں كہتا ہے نماز كے سجدوں پر قياس كرتے ہوئے " انتہى

ديكھيں: الشرح الكبير ( 4 / 96 ).

اور " اسنى المطالب " ميں ہے:

" سجدہ سہو دو سجدے ہيں..... اور ان كى كيفيت نماز كے سجدوں جيسى ہى ہے، ان دونوں كے مابين پاؤں بچھا كر بيٹھا جائيگا، اور نماز كے سجدوں والى دعاء ہى پڑھى جائيگى " انتہى

ديكھيں: اسنى المطالب ( 1 / 195 ).

اور " المغنى المحتاج " ميں ہے:

" اور ان دونوں سجدوں كى كيفيت واجبات اور مندوبات مثلا زمين پر پيشانى ركھنا اور اطمنان ميں نماز كے سجدوں جيسى ہى ہے..... اور نماز كے سجدوں والى دعاء ہى پڑھى جائيگى ...

اذرعى كا كہنا ہے كہ: ان دونوں سجدوں كے مابين دعاء كے بارہ ميں علماء خاموشى اختيار كى ہے، ظاہر يہى ہوتا ہے كہ اصل نماز كے سجدوں كے مابين والى دعاء ہى پڑھى جائيگى " انتہى مختصرا

ديكھيں: المغنى المتحتاج ( 1 / 439 ).

اور مستقل فتوى كميٹى كے فتاوى جات ميں ہے:

" سجدہ سہو اور سجدہ تلاوت كرنے والا ان سجدوں ميں نماز كے سجدہ والى دعاء " سبحان ربى الاعلى " ہى پڑھے گا، اس ميں ايك بار واجب ہے، اور كم از كم كمال تين بار، اور سجدہ ميں باقى شرعى دعاؤں ميں سے جو اہم دعاء بھى آسانى سے مانگى جائے وہ مستحب ہے " انتہى

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 6 / 443 ).

بعض علماء كرام نے بيان كيا ہے كہ ان سجدوں ميں " سبحان من لا ينام و لا يسھو " كہنا مستحب قرار ديا ہے "

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالى " التلخيص " ميں كہتے ہيں:

" مجھے اس كى كوئى اصل اور دليل نہيں ملى " انتہى

ديكھيں: التلخيص ( 2 / 12 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب