جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

افطاری کروانے کی فضيلت

سوال

روزہ افطارکروانے کا اجر وثواب کیا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

زيد بن ثابت رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جس نے کسی روزہ دار کوافطاری کروائي اسے بھی اتنا ہی اجر وثواب حاصل ہوگا اورروزہ دار کے اجر وثواب میں سے کچھ بھی کمی نہيں ہوتی ) ۔

سنن ترمذي حدیث نمبر ( 807 ) سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 1746 ) ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے بھی صحیح الجامع ( 6415 ) میں صحیح کہا ہے ۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

افطاری کا معنی یہ ہے کہ اسے پیٹ بھر کرکھانا کھلایا جائے ۔ ا ھـ دیکھیں الاختیارات ( 194 ) ۔

سلف صالحین رحمہم اللہ تعالی کھانے کھلانے کی حرص رکھا کرتے تھے اوراسے افضل عبادات میں سے خیال کرتے تھے ۔

بعض سلف رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ :

مجھے اسماعیل کی اولاد سے دس غلام آزاد کرنےسے زیادہ محبوب ہے کہ میں اپنے دس بھوکے ساتھیوں کو بلا کر کھانا کھلاؤں ۔

بہت سے صحابہ کرام اورسلف حضرات تو روزہ کی حالت میں اپنی افطاری کسی اورکودینے پر ترجیح دیتے تھے ، جن میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما ، اور داود الطائي ، مالک بن دینا ، احمد بن حنبل ، رحمہم اللہ تعالی عنہم ، شامل ہيں ، اورابن عمررضي اللہ تعالی عنہما تو یتیموں اورمسکینوں کے بغیر افطاری ہی نہیں کرتے تھے ۔

اوربعض سلف حضرات تو اپنے مسلمان بھائیوں کو کھانے کھلاتے اورخود روزہ کی حالت میں ان کی خدمت کرتے تھے ، ان میں حسن بن مبارک شامل ہيں ۔

ابوسوار عدوی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

بنوعدی کے لوگ اس مسجد میں نماز پڑھا کرتے ان میں سے کسی ایک نے کبھی بھی اکیلے کھانا نہیں کھایا تھا اور نہ ہی وہ اکیلے افطاری کرتے ، اگر انہیں کوئي مل جاتا تو اس کے ساتھ کھاتے وگرنہ وہ اپنا کھانا مسجد میں لا کر لوگوں کے ساتھ بیٹھ کرکھاتے ۔

کھانا کھلانے کی عبادت میں سے کئي ایک عبادات پائی جاتی ہیں جن میں سے چندایک ذکر کیا جاتا ہے :

آپس میں ایک دوسرے سے محبت وبھائي چارہ قائم ہوتا ہے جوجنت میں داخل ہونے ایک سبب ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے :

( تم اس وقت تک جنت میں داخل نہيں ہوسکتے جب تک ایمان نہ لے آؤ ، اوراس وقت تک ایمان ہی نہیں جب تک کہ آپس میں محبت نہ کرنے لگے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 54 ) ۔

اوراسی طرح اس میں نیک اورصالح لوگوں کے ساتھ مجلس اوراطاعت وفرمانبرداری میں ایک دوسرے کا تعاون ہے جوکھانے سے طاقت کے حصول کے بعد ہوتی ہيں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب