جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

مرض كى بنا پر اسے كھانا منع كيا گيا ہے تو كيا اس پر روزے ركھنا واجب ہيں ؟

سوال

ميں نے آپريشن كروا ركھا ہے، اور مجھے تين يوم كے ليے كھانا پينا منع كيا گيا اور پھر مجھے صرف تين يوم كے ليے مجھے صرف جوس اور پانى پينے كى اجازت دى گئى، اور اس كے اگلے دن ہى رمضان المبارك شروع ہو گيا تو ڈاكٹر نے مجھے كھانا شروع كرنے كا كہا، اس بنا پر ميں نے پہلے دن كا روزہ نہ ركھا كيونكہ ميں بہت زيادہ بھوكا تھا اور روزہ نہيں ركھ سكتا تھا، اور رمضان كى دو تاريخ كا بھى روزہ نہيں ركھوں گا، تو كيا يہ جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ظاہر تو يہى ہوتا ہے كہ آپ چھوڑنے ميں معذور ہيں؛ كيونكہ آپ ابھى تك اپنى بيمارى كے عذر ميں ہيں، اور اللہ سبحانہ وتعالى نے مريض سے روزہ كا وجوب ساقط كرتے ہوئے فرمايا ہے:

اور تم ميں سے جو كوئى مريض ہو يا مسافر وہ دوسرے ايام ميں روزوں كى گنتى پورى كرے البقرۃ ( 184 ).

لہذا بيمارى كے عذر كى بنا پر آپ كا يكم اور دو رمضان المبارك كا روزہ رنہ ركھنا جائز ہے، اور رمضان المبارك كے بعد ان دو دنوں كى قضاء ميں روزہ ركھنا آپ پر واجب ہے، حسب استطاعت اور قدرت چاہے وہ مسلسل دو دن ركھيں يا عليحدہ عليحدہ، اولى اور بہتر تو يہى ہے كہ رمضان المبارك ختم ہوتے ہى قضاء كے روزے ركھنے ميں جلدى كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب