الحمد للہ.
اسے اپنے کیے پر اللہ تعالی سے معافی مانگنی چاہیے اورتوبہ کرنی چاہیے کیونکہ اس نے اہل علم سے اس کے بارہ میں استفسار نہيں کیا ، اوراس کے ساتھ ساتھ اس پر چھوڑے ہوئے روزوں کی قضاء بھی ہے ، اپنے خیال میں جتنے روزے اس نے چھوڑے ہیں اس کی قضاء کرے اورہر دن کے بدلے میں بطورکفارہ ایک مسکین کو کھانا بھی کھلائے ، جو کہ نصف صاع گندم ، یا چاول یا کھجور وغیرہ کی شکل میں ہوگا ۔
اگراس میں کفارہ ادا کرنے کی استطاعت ہو لیکن اگر وہ کھانا نہیں کھلا سکتا تواس سے ساقط ہوجائے گا اورصرف روزہ رکھنا ہی کافی ہے ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .