"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
الحمدللہ:يہى كافى ہے اور اس طرح زيارت ہو جاتى ہے، اور اگر قبريں دور دور ہوں تو پھر سب طرف سے قبروں كى زيارت كرنے ميں كوئى حرج نہيں.
ديكھيں: كتاب
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ تعالى ( 13 / 335 ).
اور شيخ رحمہ اللہ تعالى سے يہ بھى سوال كيا گيا كہ:
كيا قبروں كى زيارت كرتے وقت زائر كے ليے اس قبر تك پہنچنا مشروع ہے جس كى زيارت كرنا مقصود تھى؟
تو شيخ رحمہ اللہ تعالى كا جواب تھا:
پہلى قبر كے پاس ہى كافى ہے، اور اگر وہ اس قبر تك جانا چاہے جس كى زيارت كرنا مقصود ہو تو اس ميں كوئى حرج نہيں ہے.