"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
آپکے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جس جگہ بھی آپ ہو، آپ اپنی والدہ کیلئے دعا مانگ سکتے ہو، صرف اسی عمل کا انہیں فائدہ ہوگا، آپکو انکی قبر پر بھی جانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ کچھ اہل علم خواتین کو قبرستان جانے سے منع کرتے ہیں، اور پہلے سوال نمبر: (175366) اور سوال نمبر: (8198) پر خواتین کے قبرستان جانے پر گفتگو گزر چکی ہے۔
اور قبر کی تصویر بنانے کے متعلق یہ ہے کہ ایسا کرنا مناسب نہیں ہے، کم از کم اتنی قباحت اس میں ضرور ہے کہ یہ قبر کیساتھ دل لگی کا باعث ہے، کیونکہ یہ تصویر قبر کی ہوگی، نا کہ اس قبر میں مدفون انسان کی، اور یہ چیز قبر کے بارے میں آزمائش میں ڈال سکتی ہے۔
ویسے بھی والدہ کو یاد رکھنے اور انکے لئے رحمت کی دعا کرنے کیلئے ان سب تکلّفات کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ جیسے پہلے گزر چکا ہے کہ میت کیلئے دعا، اور صدقہ کرنا ہی کافی ہے، جیسے کہ صحیح مسلم: (3084) میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جب انسان فوت ہوجائے تو تین اعمال کے علاوہ اس کے سارے اعمال منقطع ہوجاتے ہیں، صدقہ جاریہ، علم جس سے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہوں، اور نیک صالح اولاد جو اسکے لئے دعا کرسکے)
شیخ برّاک حفظہ اللہ سے پوچھا گیا:
کچھ لوگ قبرستان میں میت دفن کرنے کے بعد گھر والوں کو دکھانے کیلئے قبر کی تصویر
بناتے ہیں، تو کیا یہ جائز ہے؟
تو انہوں نے جواب دیا:
"یہ بلا فائدہ فضول کام ہے، اس سے بسا اوقات دکھ دوبارہ ہرے ہوجاتے ہیں، اور اس کام
کیلئے لوگوں میں رغبت اس لئے پائی جاتی ہے کہ تصاویر بنانے کیلئے کیمرے تمام لوگوں
کے ہاتھوں میں موجود ہے، اور ان کے ذریعے لوگ تفریح چاہتے ہیں، ورنہ تو تمام قبروں
کی شکل ایک ہی جیسی ہوتی ہے، اور مستقبل میں عین ممکن ہے کہ یہ کام مزید ترقی کرتے
ہوئے یہاں تک پہنچ جائے کہ میت کو قبر میں اتارتے ہوئے اسکی ویڈیو بنائی جائے، اور
قبر کے ارد گرد دفنانے کیلئے شریک افراد کی بھی ویڈیو بنائی جائے"انتہی
http://ar.islamway.net/fatwa/35102
اور میت کیلئے ثواب ہدیہ کرنے کے بارے میں جس میں قرآن کی تلاوت بھی شامل ہے، آپ سوال نمبر: (46698) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم.