اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

اگر ركعات كى تعداد ميں شك ہو تو كيا ساتھ والے شخص سے راہنمائى لى جا سكتى ہے ؟

07-06-2006

سوال 23424

بعض اوقات جب ميں جماعت كے ساتھ آكر ملوں تو مجھے ياد نہيں رہتا كہ جماعت كے ساتھ كتنى ركعت ادا كى ہيں، اور كتنى باقى رہتى ہيں، اور اسى وقت ميرے ساتھ صف ميں تين يا اس سے بھى زيادہ اشخاص آكر جماعت كے ساتھ ملتے ہيں.
ميرا سوال يہ ہے كہ كيا باقى مانندہ ركعات ميں ان كے ساتھ ادا كر سكتا ہوں، خاص كر يہ كہ كئى ايك اشخاص تو ايك ہى غلطى پر نہيں ہو سكتے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ركعات ميں شك كى حالت ميں انسان كو يقين پر عمل كرنا چاہيے، چنانچہ وہ كم ركعات كى تعداد پر اعتماد كرتا ہوا اس كے مطابق ركعات ادا كرے، اور اگر ظن غالب پر بنا كرے يعنى اس كے ذہن ميں جو راجح ہو چاہے ساتھ والوں كو ديكھ كر ہى تو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں، ليكن دونوں حالتوں ميں ہى آخر ميں سجدہ سہو كرنا ہو گا.

واللہ اعلم .

نماز میں بھول جانا
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔