"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اور یہ چاروں شرعی نصوص پر چلنے والے ہیں ، ان کا مقصد وحرص اور تعلیم و تعلم اور اسے نشر کرنا صحیح علم شرعی کی ترویج تھی ، اور وہ چاروں صحیح راستے پر اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متبع اور اس پر حریص تھے ، رہا مسئلہ غلطی کا تو یہ ہر ایک سے ہو سکتی ہے حتی کہ صحابہ کرام سے بھی اس کا وقوع ہوا ، تو شرعی مسئلہ میں اتباع اسی کی ہو گی اور وہ ہی مانا جاۓ گا جس پر دلیل ہو ۔
اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ علماء میں سے کسی پر وہ دلیل مخفی رہے اور یہ بھی ہو سکتا ہےکہ اسے وہ دلیل پہنچے ہی نہ لیکن دوسرے عالم کو یہ دلیل مل جاۓ ، تو یہ دلیل کا حاصل نہ ہونا ان کے علم و فضل میں جرج و قدح نہیں اور نہ ہی اس سے ان کی عدالت میں کوئ فرق آتا ہے ، تو ہر ایک حق کا طالب اور اسے نشرکرتا ہے ۔
اوراگر سائل ان میں سے کسی ایک یا خاص امام کے مسلک پر چلنا چاہتا ہے تو اسے جس مسئلہ پر صریح اور صحیح دلیل مل جاۓ اس میں اس کی بات مانے کیونکہ یہی چیز ہے جس کا مطالبہ ہے ، اور اگر دلیل نہیں ملتی تو ان میں کسی ایک کے ساتھ تعصب نہ کرے بلکہ حق کی اتباع کرے ، اوریہ جائز نہیں کہ ہر ایک قول میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی اور کی اتباع کا اعتقاد رکھا جاۓ ۔
تو علماء کی کلام میں جو دلیل کے موافق ہو اسے مانا جاۓ گا ، اور کسی ثقہ عالم کے فتوی پر عمل کرنا چاہۓ ۔
واللہ تعالی اعلم .