"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
الحمدللہیہ عقد نکاح فاسد ہوگا کیونکہ ایسی حالت میں ہوا تھا کہ لڑکی زنا سے حاملہ تھی ، اور اس لیے بھی کہ یہ نکاح گواہوں کی غیرموجودگی میں ہوا ہے کیونکہ اس کے لیے دو مرد گواہ ہونےضروری ہیں ، اوراسی طرح عورت کے ولی کی طرف سے ایجاب ہونا چاہیے ۔
تو اس لیے اس نکاح کی تجدید ہونی چاہیے جس کے لیے عورت کا مسلمان ولی ہو یا پھر مسملمان قاضي کی طرف سے ایجاب ہونا ضروری ہے ، اوررہا مسئلہ اولاد کا تو وہ ان کے والدجس کے بستر پر پیدا ہوئے ہیں اس کی طرف ہی منسوب ہونگے ، وہ ان میں سے کسی کا بھی انکار نہیں کرسکتا کیونکہ بچہ بستر والے کا ہی ہوتا ہے ۔
واللہ تعالی اعلم .