الحمد للہ.
یہ ضروری اورواجب ہے کہ دعوت میں مدعوین کے حالات کومد نظر رکھا جاۓ ، جو شرکیہ افعال کے مرتکب ہووہاں پرشرک سے روک کراورتوحید کا حکم دے کردعوت کی ابتدا کی جاۓ ۔
پھراس کے بعد انہیں باقی اموردین کی دعوت دی جاۓ ، اورجوشرک سے بچا ہوا اورسلیم ہے لیکن وہ کچھ معاصی اورگناہ کا مرتکب ہوتا ہے تواسے معاصی اورگناہوں سے روکا جاۓ اورتوبہ کرنے کا حکم دیا جاۓ ۔
واللہ تعالی اعلم .