الحمد للہ.
" اس سے روزے كے ثواب ميں كمى نہيں ہوتى، اور روزہ ختم ہونے كے بعد حرام فعل كا ارتكاب روزے كے ثواب ميں كمى نہيں كرتا، ليكن يہ درج ذيل فرمان بارى تعالى ميں داخل ہوتا ہے:
كھاؤ پيئو اور فضول خرچى و اسراف مت كرو، يقينا اللہ تعالى فضول خرچى كرنے والوں كو پسند نہيں كرتا الاعراف ( 31 ).
چنانچہ فى نفسہ فضول خرچى ممنوع ہے، اور ميانہ روى و اقتصاد نصف معيشت كہلاتى ہے، جب ان كے پاس زيادہ ہے تو وہ صدقہ كر ديں تو يہ افضل ہے " انتہى
فضيلۃ الشيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ.