الحمد للہ.
" اس كے ليے روزہ چھوڑنا جائز ہے، اور اگر اسے شفايابى كى اميد ہے تو ان روزوں كى قضاء ميں روزے ركھےگا، ليكن اگر شفايابى كى اميد نہيں تو پھر وہ ماہ رمضان كے ہر دن كے بدلے ايك مسكين كو كھانا دےگا " انتہى.
ديكھيں: فتاوى الشيخ محمد بن ابراہيم رحمہ اللہ ( 4 / 180 ).