الحمد للہ.
شرعى دلائل كے ظاہر سے تو يہى ملتا ہے كہ لوگوں كو ان آلات كے ساتھ ديكھنے كا مكلف نہ بنايا جائے، بلكہ صرف آنكھ كے ساتھ ہى چاند ديكھنا ہى كافى ہے.
ليكن جو شخص ان آلات كے ساتھ ديكھتا ہے اور يقين كر ليتا ہے كہ اس نے ان آلات كے ساتھ چاند غروب آفتاب كے بعد ديكھا ہے اور وہ شخص مسلمان اور عادل ہو تو ميرے علم كے مطابق اس كى رؤيت پر عمل كرنے ميں كوئى مانع نہيں.
كيونكہ يہ رؤيت آنكھ كے ساتھ ہے نہ كہ فلكى حساب سے " انتہى
فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ .
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ ( 15 / 67 - 68 ).