سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

ڈاكٹروں نے مستقل طور پر روزہ ركھنے سے منع كر ديا ليكن پانچ برس بعد شفايابى نصيب ہو گئى

سوال

ايك شخص دائمى بيمارى كا شكار تھا تو ڈاكٹر حضرات نے اسے مستقل طور پر روزہ ركھنے سے منع كر ديا، ليكن اس شخص نے دوسرے ملك كے ڈاكٹر حضرات سے علاج كرايا تو اللہ نے پانچ برس بعد شفاياب كر ديا.
اب اس نے پانچ برس رمضان المبارك كے روزے نہيں ركھے آيا وہ ان كى قضاء كريگا يا كہ نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" اگر اسے روزہ نہ ركھنے كا مشورہ دينے والے ڈاكٹر مسلمان اور بااعتماد تھے اور انہيں اس مرض كا بخوبى علم بھى تھا، انہوں نے غور و خوض كے بعد اسے بتايا كہ وہ اس سے شفاياب نہيں ہو سكتا، تو اس شخص پر پچھلے پانچ برس كى قضاء نہيں ہے.

بلكہ اسے ان ايام كا فديہ دينا ہوگا، اور مستقبل ميں وہ رمضان المبارك كے روزے ركھے گا " انتہى

فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ

مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ ( 15 / 354 - 355 ).

ماخذ: الاسلام سوال و جواب