الحمد للہ.
كمائى كرنے كى استطاعت ركھنے والے شخص كو ايسى كمائى كرنے كى كوشش كرنى چاہيے جو اسے اور اس كے بيوى بچوں اور جن كا خرچ اس كے ذمہ ہے ان سب كى عفت و عصمت كى ضامن ہو، يعنى حلال كمائى كرے، لھذا جب اسے يہ مل جائے تو باقى اوقات چاہے دن كا ہو يا رات كا اسے اللہ تعالى كى عبادت نماز، روزہ اور تلاوت قرآن مجيد ميں بسر كرنا چاہيے، يہى اس كے ليے بہتر اور اچھا ہے، مطلق عبادت كے ليے كوئى وقت كى تخصيص نہيں.
ليكن جى ہاں يہ بات ہے كہ رات ميں قيام كرنا دن كى نفلى نماز سے افضل اور بہتر ہے، اس كا معنى يہ نہيں كہ دن ميں نفل نوافل كا كوئى اجروثواب ہى نہيں.
اسے چاہيے كہ وہ واجبات سے ابتدا كرے چاہے وہ واجبات اللہ تعالى كے متعلقہ ہوں يا مخلوق كے، پھر باقى وقت كو مستحب اشياء كے فعل ميں صرف كرے، اور راحت اور آرام اور دل بہلانے كے ليے بعض مباح اشياء زائل ہونے ميں كوئى حرج نہيں .