سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

ایسے پانی والے کولر کا کیا کریں جسے مسجد والے اب استعمال نہیں کرتے؟

سوال

مسجد کے باہر ایک طرف پانی ٹھنڈا کرنے والا کولر رکھا گیا ہے اسے فروخت کرنے کا کیا حکم ہے؟ کسی نے یہ مسجد کے لیے وقف کیا تھا، لیکن اسے اب استعمال میں نہیں لایا جا رہا ، یہ فضول میں پڑا ہے کسی نے بھی اس میں سے پانی نہیں پیا، کیونکہ مسجد کے اندر بھی پانی کا کولر موجود ہے، تو لوگ اندر والے کولر سے پانی پی لیتے ہیں باہر والے سے نہیں پیتے، تو اس کولر کو فروخت کر کے مسجد کی ضروریات پوری کر لینے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ یا بیچنے کی بجائے اسے کسی ایسی جگہ منتقل کر دیا جائے جہاں اس سے لوگ مستفید ہو سکیں؟ اس کولر کو ایسی جگہ رکھا جائے گا جہاں لوگ اکٹھے ہوتے ہیں، مثلاً: فوجی چھاؤنی وغیرہ میں۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

وقف کرنے والے کے مقصد اور شرط کو پورا کرنا واجب ہوتا ہے، اس لیے وقف کرنے والے کے مقصد اور شرط سے ہٹ کر وقف مال میں تصرف جائز نہیں ہے، الا کہ کوئی ضرورت ہو۔

ضرورت کی مثال یہ بھی ہے کہ: وقف سے استفادہ نہ کیا جا رہا ہوں، تو ایسی صورت میں اس جگہ منتقل کیا جائے جو وقف کرنے والے کے مقصد جیسی ہو۔

تو چونکہ یہ کولر مسجد کے لیے وقف ہوا تھا، اور اب اس مسجد میں اس سے استفادہ ممکن نہیں رہا تو پھر اسے کسی اور مسجد میں منتقل کر دیا جائے جہاں اس سے استفادہ ممکن ہو۔

اور اگر کوئی ایسی مسجد نہ ملے جہاں کولر کی ضرورت ہو تو اسے ایسی جگہ منتقل کر دیا جائے جہاں لوگوں کو کولر کی ضرورت ہو ، جیسے کہ عسکری چھاؤنی وغیرہ۔

اس بنا پر:
فوجی چھاؤنی میں اسی وقت کولر منتقل ہو سکتا ہے جب کوئی ایسی مسجد نہ ہو جہاں کولر کی ضرورت ہے۔

جیسے کہ شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ:
"کیا مسجد کے لیے وقف شدہ کسی چیز کو کہیں اور منتقل کرنا جائز ہے؟ مثلاً: مسجد کی الماری مسجد والوں کے لیے تنگ ہو گئی ہے ، اور مسجد میں اب اس کی ضرورت نہیں رہی۔
تو آپ نے جواب دیا: ہاں منتقل کرنا جائز ہے، جب منتقل کرنے میں زیادہ بہتری ہو، مثلاً: مسجد کے قالین، یا الماری وغیرہ کی ضرورت نہ رہے تو ممکن ہے کہ اسے کسی اور مسجد میں منتقل کر دیا جائے اور اگر ممکن نہ ہو تو اسے فروخت کر کے رقم مسجد پر لگا دی جائے، اور اگر مسجد اوقاف کے تحت ہے تو اوقاف اس بارے میں بہتر فیصلہ کرے گی۔" ختم شد
"لقاءات الباب المفتوح" (168)

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (11247 ) اور (50407 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

لیکن اسے اس وقت تک فروخت کرنا درست نہیں ہے جب تک اسے کسی اور جگہ پر استعمال کرنا ممکن ہے؛ کیونکہ وقف کنندہ نے اس کولر کو وقف کرتے ہوئے لوگوں کو ٹھنڈے پانی سے مستفید کرنے کا ارادہ کیا تھا، اور یہاں پر وقف کنندہ کے اس ارادے کا خیال کرنا بھی ضروری ہے۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب