سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

بوڑھے شخص كے عاجز ہونے كى بنا پر زيرناف بال مونڈنے كا حكم

سوال

جب ميرے والد زيادہ بوڑھے ہوگئے اور اپنى صفائى كا بھى خيال نہ ركھ سكتے تھے تو ميں ان كى مونچھيں اور زيرناف بال صاف كيا كرتا تھا ليكن ايسا كرنے سے بغير كسى قصد اور ارادہ سے ميرى نظر ان كى شرمگاہ پر بھى پڑھ جاتى تھى، تو كيا ايسا كرنے سے ميں گنہگار تو نہيں ہوا، ميں نے سنا ہے كہ اپنے والدين كى شرمگاہ ديكھنے والا شخص دو ماہ كے روزے ركھے، آيا يہ كلام صحيح ہے، يا نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب آپ كے والد خود بال اتارنے كى استطاعت نہيں ركھتے تو آپ كے ليے اپنے والد كے زيرناف بال اتارنے ميں كوئى حرج نہيں، اور آپ نے دو ماہ كے روزوں كے متعلق جو كچھ سنا ہے وہ صحيح نہيں ہے.

ماخذ: ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 127 )