الحمد للہ.
الحمدللہعورت کا غسل سے قبل بچے کو دودھ پلانا جائز ہے چاہے وہ غسل جنابت یاحیض یا پھر نفاس کے بعد والا غسل ہو ، ان حالات میں بچے کو دودھ پلانے کے لیے غسل کرنے کی کوئي دلیل نہیں ملتی ۔
بلکہ نماز اورہروہ عبادت جس کے لیے طہارت کرنا واجب ہے غسل جنابت کرنا بھی واجب ہے ، اورحیض اورنفاس والی عورت کوجب حیض یا نفاس ختم ہوتوان عبادات کے لیے غسل کرنا واجب ہوگا ، اوراس لیے بھی غسل کرنا واجب ہے تا کہ وہ اپنے خاوند کی وطئی کے لیے حلال ہوسکے ۔
اسی طرح نفاس اورحیض والی عورت قرآن مجید کے علاوہ ہرچيز کو چھو سکتی ہے صرف مصحف چھونا حرام ہے ۔
واللہ اعلم .