الحمد للہ.
مستقل فتوى كميٹى سے سوال دريافت كيا گيا:
عورت اگر عورتوں كى جماعت كرائے تو كيا اس كے ليے اقامت مشروع ہے ؟
كميٹى كا جواب تھا:
عورتوں كے اقامت كہنا مشروع نہيں، چاہے وہ انفرادى نماز ادا كريں يا پھر كوئى عورت انہيں جماعت كرائے، اور اسى طرح ان كے ليے اذان كہنا بھى مشروع نہيں.
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ و البحوث العلميۃ والافتاء ( 6 / 84 ).
شيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى سے درج ذيل سوال كيا گيا:
كيا عورت كے ليے نماز ميں اذان اور اقامت كہنى جائز ہے يا نہيں ؟
شيخ رحمہ اللہ تعالى كا جواب تھا:
عورت كے ليے نماز ميں اذان اوراقامت كہنا مشروع نہيں، بلكہ يہ مردوں كا كام ہے، ليكن عورتوں كے ليے نہ تو اذان كہنا مشروع ہے، اور نہ ہى اقامت، بلكہ وہ بغير اذان اور اقامت كے نماز ادا كرينگى.
ديكھيں: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ شيخ ابن باز ( 10 / 356 ).
واللہ اعلم .