جمعہ 7 جمادی اولی 1446 - 8 نومبر 2024
اردو

ہوا خارج سے استنجاء كرنا

2137

تاریخ اشاعت : 29-04-2007

مشاہدات : 10624

سوال

اسلاميات كے مدرس نے ہميں كہا ہے كہ ہوا خارج ہونے كى بنا پر وضوء كرنا مكروہ ہے، يعنى جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو اس كے بعد اس كے ليے وضوء كرنا مكروہ ہے، كيا يہ بات صحيح ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہوا خارج ہونے سے استنجاء كرنا مكروہ ہے، كيونكہ ايسا كرنا غلو ميں شامل ہوتا ہے، ليكن جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو بالاجماع اس كا وضوء ٹوٹ جاتا ہے.

شرمگاہ دھونے كو وضوء كا نام نہيں ديا جاتا، بلكہ اگر پانى سے دھويا جائے تو اسے استنجاء كہتے ہيں، اور اگر پتھر وغيرہ سے صفائى كى جائے تو اسے استجمار كا نام ديا جاتا ہے.

ماخذ: ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 101 )