الحمد للہ.
جب يہ معلوم ہو جائے كہ يہ تجارت ان خريداروں كى بے ہودگى اور ہيجڑا پن ميں مددگار ثابت ہو گى اور يہ موسيقى اور گانے سننے ميں استعمال ہوگى تو ان كو يہ اشياء فروخت كرنا جائز نہيں.
ليكن اگر ان اشياء كا حلال اور مباح كاموں ميں استعمال ممكن ہو اور يہ معلوم نہ ہو سكے كہ خريدار اسے حرام كام ميں استعمال كرے گا، تو اس كى تجارت اور اسے فروخت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور جب كسى پر اعتدال كى علامات ديكھے اور اس ميں احترام كى صفات بھى ہوں تو اسے فروخت كردے، اور جب كوئى ايسا گاہك آئے جس ميں فساد اور بے نشہ اور فسق و فجور كى علامات پائى جاتى ہوں تو اس سے صرف نظر كرتے ہوئے اسے يہ اشياء فروخت نہ كرے.