الحمد للہ.
حرام اشياء مثلا سگرٹ، اور ردى اخلاق اور گندى تصاوير اور مشہوريوں والے ميگزين اگرچہ وہ مسلمانوں كى جانب سے ہى جارى كيے گئے ہوں فروخت كرنى جائز نہيں، كيونكہ اللہ تعالى نے جب كسى چيز كو حرام كيا تو اس كى قيمت بھى حرام كردى ہے، اور اس طرح كے ميگزين ميں كام كرنا بھى جائز نہيں كيونكہ يہ گناہ برائى اور ظلم و زيادتى ميں معاونت ہے، اور اس حالت ميں آمدن حرام ہو گى.
انسان كو اپنے كھانے پينے، اور باقى سب معاملات اور خرچ كرنے ميں اللہ تعالى كا ڈر اور تقوى اختيار كرنا چاہيے، پٹرول فروخت كرنا مباح ہے اس ميں كوئى حرج والى بات نہيں، اور اگر يہ ٹيكس اجبارى ہوں ان كے بغير كوئى چارہ نہ ہو تو مكرہ يعنى مجبور سے يہ معاف ہے .