اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

اللہ تعالی کے اسماء وصفات میں فرق

22642

تاریخ اشاعت : 04-04-2004

مشاہدات : 14653

سوال

اللہ تعالی کے اسماء و صفات میں کیا فرق ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اللہ تعالی اسماء وہ ہیں جو کہ اللہ تعالی کی ذات پر بمعہ صفات کمال جو کہ اس کے ساتھ قائم ہیں پر دلالت کریں مثلا العلیم، الحکیم، السمیع ، البصیر ، تو یہ اسماء اللہ تعالی کی ذات اور اس کے ساتھ علم اور حکمت اور سمع وبصر پر دلالت کرتے ہیں ۔

تو اس طرح اسم دو امور پر دلالت کرتا ہے اور صفت صرف ایک امر پر ۔

اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ صفت اسم صفت کو متضمن ہے اور صفت اسم کو مستلزم ہے ۔

اسماء اور صفات میں سے جو بھی اللہ تعالی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اس پر ایمان لانا واجب ہے جو کہ اللہ تعالی کے لائق اور اس کے شایان شان ہے اور اس کے ساتھ یہ بھی ایمان ہونا چاہۓ کہ اللہ سبحانہ وتعالی جس طرح اپنی ذات میں مخلوق کے مشابہ نہیں اسی طرح وہ اپنی صفات میں بھی مخلوق کے مشابہ نہیں ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( آپ کہہ دیجۓ کہ وہ اللہ تعالی ایک ہے اللہ تعالی بے نیاز ہے نہ اس سے کوئی پیدا ہوا اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے ) الاخلاص / 1 -4

اور اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

( اللہ تعالی جیسی کوئی چیز نہیں ( نہ ذات میں نہ صفات میں ) اور وہ سننے والا دیکھنے والا ہے )

اور اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے ۔

اللہ تعالی ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل اور صحابہ کرام پر رحمتیں نازل فرمآئے ، آمین .

ماخذ: فتاوی الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی