الحمد للہ.
الحمدللہشریعت اسلامیہ میں کوئی ایسی چيز نہيں جسے مؤقت شادی کانام دیا گيا ہو ، جوشخص بھی ایسا کرتا ہوا پایا گيا اسے زنا کی حد کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ عمربن خطاب رضي اللہ تعالی عنہ کا قول ہے :
( اس مسئلہ میں میرے پاس جوبھی لایا گيا میں اسے حد لگاؤں گا ۔۔ ) ۔
لیکن کچھ بدعتی اورگمراہ لوگ آج تک نکاح متعہ کوحلال سمجھتے ہیں جو کہ مؤقت شادی کی ایک قسم ہی ہے ، حالانکہ شریعت اسلامیہ میں متعہ منسوخ ہوچکا ہے ۔
اس لیے آپ پر واجب اور ضروری ہے کہ آپ اس سے بچ کررہیں ، اورآپ کی خواہش اورجذبات آپ پر غالب آکر کہیں آپ کوحق پر چلنے سے دور نہ کردیں ۔
واللہ اعلم .