الحمد للہ.
روغن پشم یعنی لینولن (lanolin ) زردی مائل چکنائی والا مادہ ہوتا ہے جو کہ بھیڑ کی اون سے نکالا جاتا ہے اسی مناسبت سے اسے روغن پشم کہتے ہیں۔
مزید کیلیے آپ اس لنک پر جائیں:
نیز ایسے کھانے تناول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے جس میں بھیڑ کی اون سے نکالا گیا روغن پشم شامل ہو۔
اگر تو بھیڑ شرعی طریقے سے ذبح شدہ تھی تو پھر تو اس کا حکم واضح ہے؛ کیونکہ شرعی طریقے سے ذبح ہونے والی بھیڑ پاک ہے اور اس کا گوشت بھی کھایا جا سکتا ہے، لہذا اس اون اور بھیڑ کے دیگر تمام اعضا پاک ہونے میں شک باقی نہیں رہ جاتا۔
بلکہ اگر یہ بھی فرض کر لیا جائے کہ اون زندہ بھیڑ سے کاٹی گئی تھی ، یا بھیڑ شرعی طریقے سے ذبح نہیں کئی گئی تو اس میں بھی راجح موقف کے مطابق یہی موقف درست ہے کہ حیوانوں کے بال پاک ہوتے ہیں چاہے انہیں شرعی طریقے سے ذبح نہ کیا جائے۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"تمام بال، پر، اونٹ کے بال اور بھیڑوں کی اون سب پاک ہیں، چاہے یہ ایسے جانوروں کی ہوں جن کا گوشت کھایا جاتا ہے یا نہیں، نیز جانور زندہ ہو یا مردہ ہر حالت میں پاک ہیں، علمائے کرام کا یہ دلیل کے قریب ترین قول ہے" انتہی
"مجموع الفتاوى" (21/ 38)
اور اگر اس اون یا بالوں کو ایسے جانور سے ہونے کی وجہ سے جسے ذبح نہیں کیا گیا نجس کہیں تو مذکورہ کشید شدہ مادہ بالوں کی اصل حالت پر باقی نہ رہنے کی وجہ سے نجس نہیں رہے گا؛ کیونکہ یہ ایک اور چیز بن گئی ہے، تو اس تبدیلی کی وجہ سے یہ چیز پاک اور حلال متصور ہو گی۔
مزید کیلیے آپ سوال نمبر: (246660) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم.