سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

لپ اسٹك استعمال كرنا

سوال

كيا ميرے ليے صرف اپنے خاوند كے سامنے لپ اسٹك استعمال كرنا جائز ہے ؟
بعض لوگوں كا كہنا ہے كہ لپ اسٹك ميں خنزيز كى چربى پائى جاتى ہے، كيا يہ بات صحيح ہے، اور اگر صحيح ہے تو كيا ہمارے ليے اسے استعمال كرنا جائز ہے، برائے مہربانى وضاحت فرمائيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جو چيز بھى زينت اور بناؤ سنگھار كے ليے ہے اس ميں اصل تو حلت اور جواز ہى ہے.

اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

وہ اللہ ہى ہے جس نے زمين ميں جو كچھ بھى ہے وہ تمہارے ليے پيدا كيا ہے البقرۃ ( 29 ).

اور اگر خاوند كے ليے بناؤ سنگھار كرنا مقصود ہو تو يہ مستحب ہے، جو كہ مشروع امر ہے، ليكن يہ معاملہ اس كے ساتھ مقيد ہے كہ جب تك وہ كسى حرام كام ميں استعمال نہ ہو، مثلا كسى ايسے شخص كے ليے بناؤ سنگھار كرنا جو اجنبى مردوں اور غير محرم كے سامنے زينت ظاہر كرنى جائز نہيں.

اور اسى طرح يہ بھى شرط ہے كہ ان اشياء ميں كوئى حرام چيز استعمال نہ كى گئى ہو، يا پھر ان ميں كوئى ايسا مادہ نہ پايا جائے جو بدن كے ليے نقصان دہ ہو، يا پھر اس ميں نجس چيز نہ پائى گئى ہو مثلا خنزير كى چربى وغيرہ، تو اس صورت ميں يہ حرام ہو گى؛ كيونكہ انسان كو نقصان دہ چيز كے استعمال سے منع كيا گيا ہے.

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" نہ تو خود نقصان اٹھائيں، اور نہ ہى كسى دوسرے كو نقصان ديں "

شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" لپ اسٹك لگانے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ اصل تو حلت ہے جب تك حرمت واضح نہ ہو جائے..... ، ليكن اگر يہ ثابت ہو جائے كہ يہ ہونٹوں كے ليے نقصان دہ ہے، يہ ہونٹوں كو خشك كر كے اس كى تيل والى رطوبت ختم كر ديتى ہے تو پھر اس طرح كى حالت ميں اس سے منع كيا جائيگا.

اور مجھے يہ بتايا گيا ہے كہ اس سے ہونٹ پھٹ جاتے ہيں، لہذا اگر يہ ثابت ہو جائے تو پھر انسان كو نقصان دينے والى چيز سے منع كيا گيا ہے "

ديكھيں: فتاوى منار الاسلام ( 3 / 831 ).

ڈاكٹر وجيہ زين العابدين نے " الوعى الاسلامى " نامى ميگيزين ميں ايك مضمون لكھا ہے جس ميں انہوں نے ميك اپ كى اشياء كے استعمال كے نقصانات بيان كيے ہيں، جو آج كل عورتيں استعمال كر رہى ہيں:

..... لپ اسٹك كے استعمال سے ہونٹوں ميں ورم بھى آ سكتى ہے يا پھر اس كى پتلى اور رقيق جلد خشك ہو كر پھٹ جاتى ہے، كيونكہ لپ اسٹك ہونٹوں كو محفوظ ركھنے والے اوپر كے طبقہ كى جلد كو زائل كر ديتى ہے....

ماخوذ از كتاب: زينۃ المراۃ المسلۃ تاليف الشيخ عبد اللہ الفوزان صفحہ نمبر ( 51 ).

اس ليے عورت كو ميك كى اشياء استعمال كرنے سے قبل يہ يقين كر لينا چاہيے كہ آيا يہ اشياء اس كے بدن كو نقصان تو نہيں دينگى.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب